دونوں ہاتھوں سے محروم امریکی لڑکی نے خوشخطی کا قومی مقابلہ جیت لیا

ورجینیا (ویب ڈیسک)دنیا میں بہت سے لوگ محرومیوں کے باوجود بھی بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں جن میں اکثر لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو ہاتھوں سے محروم ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ ایسے کام کردکھاتے ہیں جس پر سب کو رشک ہوتا ہے اور اب امریکا میں بھی ہاتھوں سے محروم 7 سالہ بچی نے اپنی ہمت سے بہترین خوشخطی کا قومی ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔امریکی ریاست ورجینیا کی رہائشی 7 سالہ انایا ایلک پیدائشی طور پر دونوں ہاتھوں سے محروم ہیں، ان کے ہاتھ صرف کلائی تک ہی ہیں اور انہوں نے مصنوعی ہاتھ پہننے سے انکار کرتے ہوئے اپنی کلائیوں سے پینسل تھام کر لکھنا شروع کردیا اور مسلسل مشق سے لکھائی کو بہتر سے بناتی رہیں، وہ خاص زاویے سے لکھنے کے لیے کھڑے ہوکر تحریر کرتی ہیں اور اس وقت وہ پہلی جماعت کی طالبہ ہیں۔جب قومی سطح پر نکولس میکسم اسپیشل ایوارڈ برائے خوشخطی کا اجرا ہوا تو انایا نے بھی اس میں حصہ لیا اور ان کی خوبصورت تحریر نے ججوں کو حیران کردیا جس پر انہیں ایوارڈ سے نوزا گیا اور ایک ہزار ڈالر نقد انعام بھی دیا گیا۔ انایا کے والدین کا اپنی بیٹی کے ایوارڈ حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ اس کی پیدائش پر پریشان تھے لیکن انایہ نے شروع سے ہی کپڑے پہننا اور جوتے کے تسمے باندھنا سیکھ لیا اور وہ کسی کی محتاج نہیں ہوئی۔خوشخطی مقابلے کی سربراہ نے کہا کہ ہم اس لڑکی کی لکھائی دیکھ کر حیران رہ گئے کیونکہ یہ بالکل عام نارمل انسانوں کی طرح لکھتی ہیں اور اس کی تحریر سے انکشاف ہوتا ہے کہ انایا جس بات کا ارادہ کرلے اسے پورا کرکے رہتی ہے۔