اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

861,719FansLike
9,986FollowersFollow
564,900FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

ڈی این اے بدل کر زندگی بھر کولیسٹرول سے چھٹکارا ممکن

لندن: وہ دن دور نہیں جب صرف ایک انجکشن ہی سے خاص جین بدل کر کسی شخص کو عمر بھر کے لیے مضر کولیسٹرول سے بچا کر اسے جان لیوا امراض سے محفوظ رکھا جاسکے گا۔ بہت سے لوگ ایک ایسے خاص جین کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں جو پوری زندگی ان کا مضر کولیسٹرول بڑھنے نہیں دیتا۔ لیکن اب ماہرین نے ایک انجکشن کے ذریعے جانوروں میں اسی جین کو بدل کر اس کا سوئچ آف کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس علاج سے انسانی جسم کے خلیات میں موجود خاص جین ہمیشہ کے لیے تبدیل کیا جاسکتا ہے اور اس سے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں اور کروڑوں افراد کو دل، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول سے ہونے والے امراض سے بچایا جاسکے گا۔ چند روز قبل لندن میں ایک دواساز کمپنی کے سرجن نے بتایا کہ ’’کرسپر‘‘ (CRISPR) نامی تکنیک کے ذریعے ڈی این اے بہ آسانی تبدیل کیا جاسکتا ہے اور اسے انسانوں پر بھی آزمانا ممکن ہے۔ اس کے لیے صرف ایک انجکشن لگانا ہوگا جو مستقل طور پر تبدیلی پیدا کرے گا۔ سرجن نے بتایا کہ امیر ممالک کی ایک چوتھائی آبادی کی اموات فالج، امراضِ قلب اور بلڈ پریشر سے ہوتی ہیں جن کی بنیادی وجہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول ہے جسے ’’مضر‘‘ کولیسٹرول بھی کہا جاتا ہے۔ اس لیے آبادی کا بڑا حصہ کولیسٹرول گھٹانے والی دوائیں کھاتا ہے۔ 2005 میں معلوم ہوا کہ بعض افراد میں مضر کولیسٹرول کی سطح بہت کم رہتی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا جگر ایک پروٹین ’’پی سی ایس کے 9‘‘ نہیں بناتا ۔ اس پروٹین کی غیرموجودگی ان لوگوں کو فالج اور دل کے امراض سے دور رکھتی ہے۔ پی سی ایس کے 9 خون میں گردش کرتا رہتا ہے اور انسانی رگوں میں موجود ایک دوسرے پروٹین کو ختم کردیتا ہے جو کولیسٹرول بڑھنے نہیں دیتا۔ اب ثابت ہوا کہ بعض لوگوں میں پی سی ایس کے 9 نہیں ہوتا اور دوسرا پروٹین متاثر ہوئے بغیر اپنا کام کرتے ہوئے خون میں کولیسٹرول کم کرتا رہتا ہے۔ کمپنی نے PCSK9 کے انسانی ورژن والا جین چوہوں میں کامیابی سے غیرمؤثر کیا ہے یعنی اس کا سوئچ آف کردیا ہے۔ ٹیکہ لگانے کے بعد چوہوں میں کولیسٹرول نمایاں طور پر کم ہوا۔ ماہرین نے چوہوں کے 26 مختلف ٹشوز پر اسے آزمایا ہے اور اس میں کامیابی ملی ہے تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے کیونکہ جین سوئچ آف کرنے کے عمل کو اچھی طرح سمجھنے کی ضرورت ہے۔