غلہ منڈی میں مبینہ طور پر میرٹ سے ہٹ کر 45 پلاٹس/دوکانوں کی اونے پونے قیمتوں میں الاٹمنٹ کے اسکینڈل کا انکشاف

حافظ آباد(مجاہد مالک زیدی)حافظ آباد کی نئی غلہ منڈی میں مبینہ طور پر میرٹ سے ہٹ کر 45 پلاٹس/دوکانوں کی اونے پونے قیمتوں میں الاٹمنٹ کے اسکینڈل کا انکشاف۔ ڈپٹی کمشنر نے اسکینڈل سامنے آنے پرسپیشل سیکریٹری زراعت مارکیٹنگ کو الاٹمنٹ کے سلسلہ میں تحریر کردہ لیٹر واپس لے لیا۔تفصیلات کے مطابق چند ماہ قبل بااثر افراد نے مارکیٹ کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ کے بعض افسران کی ملی بھگت سے مبینہ طور پر غلہ منڈی حافظ آباد میں پچاس پچاس لاکھ روپے کی دوکان/پلاٹس کو تین تین لاکھ روپے میں الاٹ کروالیا۔جس پر انجمن آڑھتیاں کے ایک وفد نے ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کرکے انہیں بتایا کہ جن 45افراد کو منڈی میں پلاٹس/دوکانیں الاٹ کی گئی ہیںانکا نام یا فرم 2007سے لیکر 2016تک تین بار کی جانے والی سیکروٹنی میں موجود نہ ہے۔ان بااثر افراد نے مارکیٹ کمیٹی اور انتظامیہ کے بعض افسران کو بھاری رشوت دیکر پچاس پچاس لاکھ روپے کی دوکان/پلاٹس تین تین لاکھ روپے میں الاٹ کروالئے ہیں۔ جس سے پرانی غلہ منڈیوں میں سالہا سال سے کاروبار کرنے والے افراد کی حق تلفی ہوئی ہے۔جس پرسابق ڈپٹی کمشنر حافظ آباد محمد علی رندھاو ا نے سپیشل سیکریٹری زراعت مارکیٹنگ کو پلاٹس/دوکانوں کی الاٹمنٹ کے ضمن میں تحریر کردہ لیٹر واپس لے لیا۔ دوسری جانب عوامی محاذ کے ضلعی صدر رانا خالد محمود نے کہا ہے کہ غلہ منڈی کی دوکانوں کی الاٹمنٹ میں جن افسران نے کروڑوں روپے بٹور کردوکانیں اونے پونے قیمتوں پر الاٹ کرنے کی کوشش کی ہے انکے خلاف سخت کاروائی لا کر انہیں فوری طور پر بے نقاب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے الاٹمنٹ کو منسوخ کئے جانے کے بعد اس اسکینڈل میں ملوث افسران اور الاٹیوں نے سیکریٹری زراعت مارکیٹنگ سے الاٹمنٹ کا نوٹیفیکشن جاری کروانے کے لئے دھوڑ دھوپ شروع کردی ہے۔عوامی محاذ کے صدر رانا خالد محمود اور انجمن آڑھتیاں کے راہنمائوں نے وزیرا علی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر حافظ آباد کی جانب سے الاٹمنٹ منسوخ کئے جانے کے بعد نئی غلہ منڈیوں میں پلاٹس /دوکانوں کی الاٹمنٹ میرٹ پر کی جائے۔