اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

852,977FansLike
9,985FollowersFollow
563,800FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

کابل: امام بارگاہ پر خودکش حملہ، متعدد افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے نئی افغان حکمت عملی کے اعلان کے بعد افغانستان میں پرتشدد واقعات اور سیکورٹی فورسز پرحملوں میں اضافہ ہوگیا، دارالحکومت کابل میں امام بارگاہ میںنماز جمعہ کے دوران خودکش حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ہے جبکہ صوبہ قندھار میں طالبان عسکریت پسندوں کے سیکیورٹی چیک پوسٹ پرحملے میں 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور7 زخمی ہوگئے، جمعہ کو افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل میں امام بارگاہ میں خودکش حملے کے بعد مسلح افراد نے فائرنگ کی ہے،کابل پولیس کے ترجمان عبدالباسط مجاہد کا کہناہے کہ ایک خود کش بمبار نے کابل میں قائم ایک امام بارگاہ امام زمان میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے تاہم فوری طور پر ہلاکتوں کی تفصیلات نہیں مل سکیں،ایک اور پولیس افسر کا کہنا تھا کہ امام بارگاہ میں تاحال مسلح جھڑپیں جاری ہیں جہاں لوگوں کی بڑی تعداد نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے موجود تھی،کابل پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین کے مطابق مسجد مں دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں، وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے امام بارگاہ امام زمان پر حملے کی تصدیق کی ہے اور پولیس کے خصوصی دستے مسجد میں داخل ہوچکے ہیں،رپورٹس کے مطابق متعدد مسلح افراد امام بارگاہ میں موجود ہیں جبکہ افغان سیکیورٹی فورسز نے امام بارگاہ اور اس کے اطراف کے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی کا آغاز کردیا ہے،ادھر طالبان کے مسلح جنگجوئوں نے افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں حملہ کرکے 4 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا،صوبائی پولیس ترجمان ضیا درانی کاکہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز طالبان کے مذکورہ حملے کے خلاف افغان ائیرفورس کی مدد سے جوابی کارروائی کا آغاز کردیا ہے،ترجمان کا کہنا تھا کہ جمعہ کی صبح ہونے والے حملے میں 7 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے،انہوں نے دعویٰ کیا کہ جوابی کارروائی میں طالبان کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم اس حوالے سے فوری طور پر طالبان کا موقف سامنےنہیں آسکا،علاوہ ازیں صوبائی ڈپٹی چیف ناصر احمد عبدالرحیم زئی کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے مشرقی صوبہ پکتیکا کے ضلع جانی خیل کو لڑائی کے بعد عسکریت پسندوں سے واپس لے لیا ہے،خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی افغان پالیسی کے بارے میں تقریر کے دوران اعلان کیا تھا کہ طالبان کے خلاف لڑائی کے لیے افغانستان میں امریکی فوج میں اضافہ کیا جائے گا، انہوں نے اپنی تقریر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ وہ دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا عمل بند کرے۔