اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

848,802FansLike
9,980FollowersFollow
562,000FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

اسلام آباد:حکومت اور دھرنے والوں کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار،مظاہرین وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ پر اڑ گئے

اسلام آباد : حکومت نے دھرنے والوں سے مذاکرات کی ایک کوشش اور کرلی، اسلام آباد میں دن بھر کے بعد کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا، دھرنے والوں کا کہنا ہے کہ وزیر قانون کے استعفے سے کم پر بات نہیں بنے گی۔
تفصیلات کے مطابق کل سے تھوڑا تھوڑا کرتے کئی گھنٹے گزر گئے تاہم اب تک دھرنا ختم نہیں ہوسکا، عدالت کی چوبیس گھنٹے کی ڈیڈلائن صبح دس بجے ختم ہوئی تو جڑواں شہروں کے باسیوں کے لیے کچھ نیا نہ تھا وہی فیض آباد انٹر چینج وہی دھرنا اور وہی مذاکرات کے دور جاری تھے۔حکومت نے مذاکرات کا ٹاسک راجہ ظفر الحق کو دیا، حکومتی وفد اپنے ساتھ پیر آف گولڑہ شریف نظام الدین جامی کو لے کر فیض آباد پہنچا لیکن دھرنے والوں کا پیغام آیا کہ وزیر قانون ہٹاؤ ہم بھی ہٹ جائیں گے جس کے بعد راجہ ظفر الحق پیچھے ہٹ گئے۔اس کے بعد مفتی منیب الرحمان آگے آئے لیکن بات اب بھی تین مطالبات پر ہی اٹکی رہی، بعد ازاں شام ڈھلے مذاکرات کا اہم راؤنڈ راجہ ظفر الحق کی رہائش گاہ پر ہوا جس میں وزیر داخلہ احسن اقبال، پیر امین الحسنات نے بھی کی شرکت کی ۔پیر نظام الدین جامی نے دھرنا قائدین کا پیغام پہنچایا، اس موقع پر مظاہرین کی شرائط پر غور کیا گیا، دھرنا کمیٹی نے بھی قائدین تک حکومت سے مذاکرات کی رپورٹ پہنچائی، آخری اطلاعات تک ملاقات کا کئی نتیجہ سامنے نہیں آسکا۔