اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

875,871FansLike
9,998FollowersFollow
568,300FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

‘‘موت اورجیل نہیں ڈرتا‘‘ نوازشریف کی سیاسی مخالفین اورنااہل کرنیوالے ججز پریلغار

ایبٹ آباد(عظمت گل)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ راہزنوں سے سوال ہی نہیں کیا گیا تب ہی ملک میں بار بار جمہوریت پٹری سے اترتی رہی ،کیا کبھی پرویز مشرف کو کٹہرے میں لایا گیا؟ کوئی عدالتی فیصلہ میرا اور عوام کا تعلق نہیں توڑ سکتا، منتخب نمائندوں کے ساتھ کیا ہوتا رہا اور آئین لوٹنے والوں کے ساتھ کیا ہوا ان سوالات کے جواب جج ہی دے سکتے ہیں مائنس نوازشریف کہنے والے سن لیںنوازشریف ایک نظرئیے کا نام ہے یہی نظریہ پاکستان میں انقلابی تبدیلی لیکر آئیگا ،انمول ہیروں سے بنائی گئی جے آئی ٹی کی حقیقت ایک دن سب کے سامنے آجائے گی،موت سے ڈرتا ہوں نہ ہی جیل سے ،پاکستانیوں کی آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کیلئے آخری سانس تک خدمت کرتے رہیں گے،اربوں درخت لگانے والے اربوں کھاگئے،عوام حسا ب لینگے ، ایبٹ آبادمیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے 2013ءیاد آرہا ہے یہی جذبہ تھاکس منہ سے آپ کا شکریہ ادا کروں آپ کی محبت کیلئے بڑا احسان مند ہوں آپ کی محبت ثابت کرتی ہے کہ نوازشریف اور ایبٹ آباد کے عوام کا گہرا رشتہ اور تعلق ہےانشاء اللہ اس تعلق کو کوئی چھین نہیں سکتا کوئی عدالتی فیصلہ اس تعلق کو نہیں توڑ سکتا نواز شریف تب بھی بھائی اور دوست تھا آج بھی دوست ہے ایبٹ آباد کے عوام نوازشریف کے جگری دوست ہیں بھائی ہیںنواز شریف نے کہاکہ میں 2013ء میں کچھ وعدے کئے تھے یہی جذبہ تھا یہی لوگ تھے 2013ءمیں ملک کے اندر کیا تھا کچھ نہیں تھا 2013ءمیں بیس بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی سی این جی اسٹیشنز پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں تھیں ڈیزل اور پٹرول کتنا مہنگا تھا ملک میں دہشتگردی کی انتہاتھی دہشتگردی ہر جگہ پر عام تھی لوگ روزانہ شہید ہوتے تھےاللہ کے کرم وفضل سے لوڈشیڈنگ سب کو خدا حافظ کہہ رہی ہے ملک میں دہشتگردی ختم ہورہی ہے پاکستان ترقی کی منزلیں طے کررہا ہے انہوںنے کہا کہ میں نے وعدہ نہیں کیا تھاکہ موٹر وے بنائونگا لیکن میں نے آپ کی محبت میں ہزارہ موٹر بنانے کا اعلان کیا چند ہفتو ں تک حویلیاں تک موٹر وے مکمل ہو نے والی ہےنوازشریف وزیر اعظم نہیں ہے لیکن موٹر و ے انشاء اللہ مکمل ہو جائیگی حویلیاں سے ایبٹ آباد موٹر وے آرہی ہے ٹنل بن رہے ہیںسرنگیں بن رہی ہیں اورانشاء اللہ چھ لائن موٹر وے مانسہرہ جائیگی پشاور سے کراچی تک چھ لائن انشاء اللہ مکمل ہو رہی ہے ہم نے پاکستان کے عوام کی خوشحالی کیلئے بے پناہ کام کیا ہے ، انہوں نے کہاکہ مجھے بتائیں کیا ہمارے ساتھ انصاف ہوا ہے ؟محمود خان اچکزئی نظریاتی ساتھی ہیں اور سچا کھڑا پاکستانی ہے نواز شریف ایک نظریئے کا نام ہے جو لوگ کہتے ہیں مائنس نواز شریف کہتے ہیں ان کو پتہ نہیں ہے کہ آج نوازشریف ایک نظریئے کا نام ہے ایبٹ آباد کے سب لوگ ایک نظرئیے کا نام ہے اور انشا ء اللہ یہ نظریہ پاکستان میں انقلابی تبدیلی لیکر آئیگا ایبٹ آباد کے عوام میرے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلیں گے انہوںنے کہاکہ ہم ایک طرف ترقی اور خوشحال کے کاموں لگے ہوئے تھے دوسری طرف دھرنے جلوس تھے گالیاں تھیں الزامات تھے سڑکوں پر تماشے تھے جس میں کے پی کے کی حکومت والوں کا سربراہ تھا اور ان کے ساتھ طاہر القادر ی بھی تھاانہوںنے کہاکہ نوازشریف ہارنے والا نہیں ہےانشاء اللہ آپ کو نہیں چھوڑونگا آپ کا وعدہ ہے آپ نواز شریف کو نہیں چھوڑینگے انہوںنے کہاکہ آپ کے سامنے پاناما کا سب سے بڑا تماشا لگا جس درخواست کو پہلے فضول سمجھ کر فارغ کیا گیا بعد میں اس کو مقدس سمجھ کر مقرر کر لیا گیا مجھے اور میرے خاندان کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا گیا اور اس کیلئے بڑے انمول ہیرے تلاش کئے گئے ان پر مبنی ایک جے آئی ٹی بنائی گئی جس کے سامنے میں بھی پیش ہوا جسکے سامنے مریم نوازشریف بھی پیش ہوئیں حسن حسین نواز پیش ہوئے جے آئی ٹی کی پوری کہانی کسی دن قوم کے سامنے آ جائیگی، انہوںنے کہاکہ دنیا بھر کے سیر سپاٹے کے باوجود نوازشریف کیخلاف ایک پائی کی کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگا ایک دھیلے کی کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگا جب ساری کوششیں ناکام ہوگئیں تو کہا گیا کہ نوازشریف نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی لہٰذا نواز شریف تم نا اہل قرار دیئے جاتے ہو انہوںنے کہاکہ میں نے فیصلے پر عمل کر نےمیں کوئی دیر نہیں کی وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑ کر گھر آگیا کیا آپ نے یہ فیصلہ تسلیم کیا ہے ؟ جس پر جلسے میں شریریک لوگوں نے نہیں میں جواب دیا نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام بھی فیصلہ سن لیں منتخب ووزیر اعظم کو اٹھا کر باہر پھینک دیا گیایہ کرپشن پر نہیں بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر باہر کیا، نوازشریف نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو نوازشریف کا ساتھ دینا ہوگامیری طاقت عوام ہیں بیس کروڑ عوام میری عدالت ہے انہوں نے کہاکہ میں نے نظر ثانی کی درخواست دائر کی تو فیصلے میں سوال اٹھایا گیا کہ قافلے کیوں لٹتے رہے ؟ رہزنوں سے گلا نہیں رہبری کا سوال ہے ؟ہمیں معلوم ہے اس قوم کو معلوم ہے کہ آپ نے کبھی رہزنوں سے کوئی گلا کیانہیں 70سالوں کے دور ان گلا تو کیا کسی راہزن سے سوال نہیں کیا کسی رہزن کو کٹہرے میں نہیں لائے کیا مشرف کو کٹہرے میں لیکر آئے مشرف سے گلا کیا ؟ آپ نے سوال بھی نہیں پوچھا ڈکٹیٹر کے ہاتھ پر بیعت کی گئی وفاداری کے حلف لئے گئے آئین اور پاکستان کا حلف ایک طرف پھینک کر پی سی او کے تحت حلف لئے گئے قافلے اسی لئے لٹتے رہےآئین اسی لئے بے توقیر ہوتا رہا جمہوریت بار بار پٹڑی سے ا ترتی رہی یہاں آپ کے ووٹ لینے منتخب نمائندوں سے کیا سلوک کیا جاتا رہا آئین کو توڑکر طاقت کے زور پر قبضہ کرنے والوں کے ساتھ کیا سلوک ہوتا رہا ؟ اس سوال کا جواب رہبری کر نے ورالے نہیںرہبری کر نے والے کا سوال کا جواب یہی دے سکتے ہیں یہی جج دے سکتے ہیں جو منصب بنے ہوئے اب خلق خدا گونگی نہیں ہے کوئی اندھا اور بہرہ نہیں ہے سب دیکھ رہے ہیں اور ایک ایک چیز کا حساب لیں گے ایبٹ آباد کے لوگ ایک ا یک چیز کا حساب لینگے، انہوںنے کہاکہ ایبٹ آباد کے عوام کے پاس نظر ثانی کی درخواست لیکر آیا ہوںا صل اپیل آپ کی عدالت میں دائر کر نے آیا ہوں نظر ثانی اپیل کا فیصلہ آپ نے دینا ہے پوری پاکستان کے عوام نے دینا ہے جس کی گونج دور دور تک سنائی دے جس پرجلسے کے شرکاء نے ’’وزیر اعظم نوازشریف ٗ ‘ کے نعرے لگائےنوازشریف نے کہا کہ نوازرشریف نے ایک ایک پائی کو قوم کی امانت سمجھا ہےکبھی خیانت نہیں کی اس لئے تو عوام نوازشریف سے محبت کرتے ہیں کسی ملک میں آپ نے ایسا فیصلہ سنا ہے یہ سب کچھ یہاں ہوتا ہے یہ سب کچھ بدلنا ہوگا نا انصافی بدلنا ہوگی جھوٹے پیمانے بدلنے ہونگے آپ نوازشریف کا ساتھ دو گے تو انشا ء اللہ ہم سب کچھ بدل دینگے انہوںنے کہاکہابھی خوشحالی کا دور دورہ ہورہا ہے آپ نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہےیہ پاکستان کے عوام کو منظورنہیں ہے پاکستان بلندی کی ترقیاں کو چھوڑ رہا ہےآپ نے پاکستان کو پستی کی طرف دھکیل دیا ہے یہ پاکستان کے عوام کو منظور نہیں ہے انہوں نے کہاکہ یہ ریفرنڈم ہے اسلام آباد سے لاہور گیا تو چار دن راستے میں لگے وہ بھی ایک عوامی ریفرنڈم ہے نوازشریف نہ جیل سے ڈرتا ہے نہ موت سے ڈرتا ہے لیکن پاکستان کے لوگوں اور ان کے بچوں کیخدمت میں ساری زندگی گزار سکتا ہوں آپ نے ہمیشہ محبت دی ہے زندگی کے آخری سانس تک آپ سے محبت کر تا رہونگا خدمت کرتا رہونگا آپ نے میرے ساتھ وعدہ کیا ہے ہم اکٹھا مارچ کریںگے راستے میں نہیں چھوڑنا ہم انشاء اللہ پاکستان کی تقدیر کوبدلیں گے یہاں جو حکمران بنے بیٹھے ہیں انہوںنے کیا تقدیر کو بدلنا ہے ؟ شعبدہ باز 2013ءمیں کہتے تھے نوے دنوں میں کرپشن کا خاتمہ کر دینگے یہاں پراور بڑھا دیا پھر کہتے تھے کہ کے پی کے میں بجلی پیدا کریں اور سستی بجلی پیداکر کے دیں ایک واٹ بجلی پیدا نہیں کی بجلی کا بحران نواز شریف نے ختم کیا ہے کہتے تھے اربوں درخت لگائیں گے اربوں درخت لگے نہیںاربوں رو پے کھا گئے کے پی کے عوام تم سے پیسے نکلوائیں گے تم کو منصوبوں کا حساب دینا ہوگا تم کو شرم آنی چاہیے نوازشریف نے جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ انشاء اللہ آپ فکر نہ کریں نوازشریف جہاں بھی ہےانشاء اللہ آپکے ساتھ ہے 2018ء کے الیکشن میں پھر آئونگا آپ کے ساتھ نئے وعدے کرونگا اور آپ جانتے ہیں الحمد اللہ جو وعدہ کر تاہے اسے پورا کرتا ہے ووٹ کے تقدس کو بحال کر انا ہے ورنہ بچے ڈگریاں ہاتھ میں لئے پھرتے رہ جائیں گے یہاں پھر بے روز گار ی ہوگی غربت کا خاتمہ نہیں ہوگاووٹ کے تقدس کو بحال کر انا ہے ووٹ کے تقدس کو بحال کر انے کیلئے نوازشریف کا ساتھ دیں گے جس پر شرکاء نے ہاں میں جواب دیا ۔