اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

853,355FansLike
9,985FollowersFollow
563,800FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

ثابت نہیں ہوتا کہ اقبال چودھری عبداللہ کے والد ہیں:فیصل ایدھی نے عدالت جواب جمع کرادیا

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کی مقامی عدالت میں عبداللہ حوالگی کیس میں فیصل ایدھی نے جواب جمع کرادیا۔ جواب میں کہا گیا کہ عدالت چودھری اقبال اور حلیمہ کا نکاح نامہ اور طلاق نامہ طلب کرے، ثابت نہیں ہوتا کہ عبداللہ کا باپ چودھری اقبال ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت میں عبداللہ حوالگی کیس کی سماعت ہوئی جس میں ایدھی سنٹر کی جانب سے فیصل ایدھی نے بذریعہ وکیل اپنا جواب جمع کرادیا۔اپنے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عدالت اقبال چودھری اور حلیمہ کا نکاح نامہ اور طلاق نامہ طلب کرے کیونکہ ثابت نہیں ہو تا کہ اقبال بچے کا باپ ہے۔انہوں نے کہاوالد اور بچے کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جا سکتا ہے۔وکیل کا مزید کہنا تھا کہ اقبال اور حلیمہ کا نکاح نامہ موجود نہیں ہے اس لئے بچہ حوالے نہیں کیا جاسکتا۔فیصل ایدھی کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ایدھی کے پاس عبداللہ عارضی طور پر ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ معاملہ اہم ہے پہلے حلیمہ کے قاتلوں کو گرفتار کرائیں۔انہوں نے کہا اڑھائی سال سے بچہ اپنے باپ سے نہیں ملا اب کس بات کی جلدی ہے؟ساعت کے دوران اقبال چودھری نے اپنے وکیل کے ذریعے موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایدھی سنٹر صرف کسٹوڈین ہے، تمام دستاویزات ہمارے پاس ہیں کہ بچے کاوالد اقبال ہی ہے لہٰذا بچہ والد کے حوالے کیا جائے۔وکیل کا مزید کہنا تھا کہ بچے کی نانی اور اس کے ماموں کو عبداللہ کی حوالگی پر بھی والد کوکوئی اعتراض نہیں۔اقبال کے وکیل کی جانب سے استدعا کی کہ بچے کی نانی کا بیان بھی ریکارڈ کیا جائے جسے عدالت نے مسترد کردیا۔دوران سماعت عدالت نے کہا کہ عبداللہ ہر صورت اپنے والد کے پاس جائےگا لیکن قانون کے ہر پہلو کا جائزہ ضروری ہے،عدالت کا کہنا تھا کہ بچے کے ماموں نے ایف آئی آر میں جو نام دیا ہے وہ الگ ہے جبکہ عدالت میں دیا گیا شناختی کارڈ الگ ہے۔ابھی فیصلہ ہونا ہے کہ بچہ کس کے حوالے کرنا ہے۔عدالت نے بچے کی دیکھ بھال کی ذمہ دای ایدھی سنٹر کو سونپتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15جون تک ملتوی کر دی۔