اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

862,631FansLike
9,987FollowersFollow
565,100FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

اشتہارا ت کو جواز بنا کر میڈیا مالکان کا ملازمین کی تنخواہیں روکنا قابل مذمت ہے

لاہور (نبیل رشید) تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور نوکریوں سے نکالنے پر صحافیوں کا احتجاج جاری ہے، ۔صحافیوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے نوکریوں سے نکالے جانے اور تنخواہوں میں کٹوتی پر چیئرنگ کراس اور پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر مظاہرہ کیا۔مظاہروں میں بڑی تعداد میں صحافیوں، کیمرا مینوں، ذرائع ابلا غ کے ملازمین اور سول سوسائٹی کے افراد سمیت وکلا نے بھی شرکت کی اور اداروں کے خلاف احتجاج کیا۔مظاہرے میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینر اعظم چوہدری، اراکین ارشد انصاری، نعیم حنیف، فیصل درانی، ضیااللہ نیازی سمیت سینئر صحافیوں نے شرکت کی جن میں رانا محمد عظیم، راجہ ریاض، جمیل احمد مرزا، اینکر مبشر لقمان اور عارف حمید بھٹی بھی شامل تھے اس موقع پر شرکا نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت اشتہارات کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی اور ان پر ادا کیے گئے ٹیکس کی معلومات حاصل کرنے کیلئے میڈیا ہاؤسسز کا آڈٹ کروائے۔پنجاب اسمبلی اور بعد ازاں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنی دو ماہ کی مدت کے دوران نہ تو میڈیا کے اشتہارات روکے نہ ہی اشتہاری نرخوں میں کمی کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اخبارات اور چینلز کو اشتہارات کی فراہمی بغیر کسی تعطل کے جاری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر میڈیا مالکان اشتہارا ت کو جواز بنا کر ملازمین کی تنخواہیں روکتے اور ان میں کٹوتی کرتے ہیں تو یہ قابل مذمت اقدام ہے۔وزیر اطلاعات نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اراکین کو منگل (آج) ڈی جی پی آر آ کر حکومت کی جانب سےاخبارات اور چینلز کو فراہم کیے جانے والے اشتہارات کا ریکارڈ دیکھنے کی دعوت بھی دی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا ملازمین کے لیے قواعد و ضوابط تشکیل دیے جارہے ہیں۔جسے پنجاب اسمبلی سے منظور کروایا جائےگا۔ان قواعد و ضوابط کے مطابق اگر کسی ادارے کے ملازمین یا صحافیوں نے 2 ماہ یا اس سے زائد عرصے کے لیے تنخواہیں نہ دینے کی شکایت کی تو ڈی جی پی آر مذکورہ ادارے کے اشتہارات روک لے گا۔انہوں نے بتایا کہ اشتہارات اس وقت بحال نہیں کیے جائیں گے جب تک شکایت کنندہ اپنی شکایت واپس نہیں لے لیگا۔اس بارے میں جوانٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینر اعظم چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ مظاہرہ میڈیا ملازمین اور صحافیوں کی جانب سے شروع کی جانے والی احتجاجی تحریک کا آغاز ہے ۔جو نہ صرف جاری رہے گا بلکہ اس میں میڈیا ہاؤسز اور مالکان کے دفاتر اور گھروں کا بھی گھیراؤ کیا جائے گا۔انہوں نے اعلان کیا کہ صحافی اور میڈیا ملازمین بدھ کی شام 4 بجے سے روزانہ لاہور پریس کلب پر دھرنا دیں گے۔