اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

861,203FansLike
9,984FollowersFollow
564,900FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

پاکستان کو خوددار دیکھنا چاہتا ہوں، وزیراعظم

لاہور: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کی تمام باتیں ماننے کو تیار ہیں لیکن احتساب کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
پنجاب حکومت کی 100 روزہ کارکردگی کے حوالے سے لاہور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جو کمیٹی پارلیمنٹ میں احتساب کرتی ہے اس پر شہباز شریف کو چیئرمین بنا دیا گیا جس پر دنیا میں ہماری جمہوریت کا مذاق اڑ رہا ہے، ایک طرف اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کو مقدس کہتی ہیں لیکن دوسری طرف کرپٹ لوگوں کو پارٹی سربراہ بنا کر پارلیمان کی توہین کرتی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کی تمام باتیں ماننے کو تیار ہیں لیکن احتساب سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم احتساب سے پیچھے ہٹ جائیں کیونکہ نئی نسل کا مستقبل کرپشن فری پاکستان سے جڑا ہے جب تک کرپشن ختم نہیں کی گئی تو ملک کے مستقبل کو خطرات لاحق رہیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں آپ پرانی حکومت کی باتیں کرتے رہتے ہیں، یہ بتانا ضروری ہے سابق حکومت نے کیا کیا ہے، پچھلی حکومت نے 100 ارب روپے پروویڈنٹ فنڈ ہضم کرلیا، جنوبی پنجاب کا ڈھائی سوارب روپیہ وہاں خرچ نہیں ہوا، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے اور محرومیوں کی وجہ سے بلوچستان میں انتشار ہوا جیسے مشرقی پاکستان کے لوگ بار بار کہتے رہے کہ ہمیں انصاف نہیں مل رہا، پھر حقوق کی بات ہوئی اور بڑھتے بڑھتے بات علیحدگی تک پہنچ گئی،جب انصاف نہ مل رہا ہو تو لوگ الگ ہونے کی طرف جاتے ہیں تاہم ہماری پنجاب حکومت نےایک فیصلہ کیاہےکہ علاقوں اورشہروں میں منصفانہ تقسیم ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب کا آدھا بجٹ لاہور پر خرچ کردیا گیا تھا،یہ شہر تو ٹھیک ہوگیا لیکن دیگر مسائل بڑھ گئے، لاہور کا حدود حربہ بڑھ گیا ہے اور یہاں ہریالی بھی کم کردی گئی ہے جس کی وجہ سے آلودگی بڑھ گئی ہے جس سے آنے والے دنوں میں چھوٹے بچے اور بزرگ متاثرہوں گے۔اس سے قبل لاہور میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کو خوددار دیکھنا چاہتا ہوں، جب آپ امداد یا قرضہ لیتے ہیں تو اپنی خودمختاری کھو بیٹھتے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے باعث دوست ممالک سے رابطہ کیا۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے کسی شرط کے بغیر ہماری مدد کی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم امن کے داعی ہیں اور امن کے لیے جو کردار ادا کرسکے کریں گے، جہاں بھی ضرورت پڑی پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے گا، پاکستان کی فوج اب کسی اور کی جنگ نہیں لڑے گی، امداد کے بدلے ہمیں کوئی جنگ نہیں لڑنی۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مشکل وقت سے نکل گیا ہے یقین دلاتا ہوں کہ ہم مل کر کام کریں گے ، صنعت کے لیے ماحول درست کریں گے، صنعتوں کو گیس اور بجلی سستی ملے گی،اگرصنعت کوری بیٹ نہیں دیں گے تو ان کا دیوالیہ نکل جائے گا، جائز طریقے سے پیسہ بنانے سے ملک کا فائدہ ہوتا ہے،سرمایہ کاروں کی دلچسپی تب ہی بڑھے گی جب وہ پیسا بنائیں گے، مہاتیر محمد نے سرمایہ کاروں کو دولت بنانے کا موقع دیا، یو اے ای کے شیخ محمد نے بھی ایسا ہی کیا، اگر منافع بنتا ہے تو مزید لوگ آ کر سرمایہ کاری کریں گے۔