اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

848,496FansLike
9,979FollowersFollow
562,000FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

بریگزٹ: برطانوی پارلیمان نے معاہدہ مسترد کر دیا، ٹریزا مے کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد

برطانوی پارلیمان کی جانب سے یورپی یونین سے اخراج کا بریگزٹ معاہدہ بھاری اکثریت سے مسترد کیے جانے کے بعد وزیراعظم ٹریزا مے کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پیش کر دی گئی ہے جس پر بدھ کو رائے شماری ہو گی۔ادھر یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے تجویز دی ہے کہ موجودہ صورتحال میں برطانیہ کو یورپی یونین کا حصہ بنے رہنا چاہیے۔ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کہنا تھا کہ اگر معاہدہ ناممکن ہے اور کوئی بھی بغیر معاہدے کے ایسا نہیں چاہتا تو کون ہو گا جو جرات کر کے وہ بات کہے گا جو کہ واحد مثبت حل ہے۔برطانوی دارالعوام میں منگل کی شب بریگزٹ معاہدے پر ہونے والی ووٹنگ میں حکومت کو 230 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ وزیراعظم مے کی یہ شکست برطانوی پارلیمانی تاریخ میں کسی بھی حکومت کی سب سے بڑی شکست ہے۔ارکانِ پارلیمان نے معاہدے کو مسترد کرنے کے لیے 202 کے مقابلے میں 432 ووٹ دیے۔ کنزرویٹو پارٹی کے قریباً 118 ارکان نے حزب مخالف کے ساتھ مل کر اس معاہدے کے خلاف ووٹ دیا۔برطانیہ کی یورپ سے علیحدگی کی حتمی تاریخ 29 مارچ مقرر ہے اور اس معاہدے میں برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کی شرائط متعین کی گئی تھیں۔برطانوی اپوزیشن پارٹی لیبر کے سربراہ جیریمی کوربن نے قرارداد مسترد کیے جانے کے بعد اعلان کیا کہ وہ حکومت کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پیش کر رہے ہیں جس کا ممکنہ نتیجہ برطانیہ میں عام انتخابات بھی ہو سکتا ہے۔وزیراعظم مے کے خلاف اس عدم اعتماد کی تحریک پر رائے شماری بدھ کی شام برطانوی وقت کے مطابق سات بجے متوقع ہے۔ اس شکست کو ٹریزا مے کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ گذشتہ دو برس سے یورپی یونین کے ساتھ بریگزٹ معاہدے کے حق میں سرگرم تھیں۔اس منصوبے کا مقصد 29 مارچ کو یورپی یونین سے ایک طریقے کے تحت اخراج تھا جس کے بعد 21 ماہ کا ایک عبوری دور آنا تھا جس میں آزادانہ تجارت کے بارے میں معاہدے پر بات چیت ہونا تھی۔اس معاہدے پر ووٹنگ ابتدائی طور پر دسمبر میں ہونا تھی تاہم وزیراعظم نے اس وقت بھی شکست کو بھانپتے ہوئے اسے ملتوی کر دیا تھا۔ٹریسا مے نے کہا ہے کہ بدھ کو اس تحریک کے حوالے سے مباحثے کا وقت دیں گی جبکہ ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی کے ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ عدم اعتماد میں مسز مے کا ساتھ دیں گے۔اگر تحریکِ عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو حکومت یا اکثریت کے ساتھ اقتدار سنبھالنے کی اہلیت رکھنے والی جماعت کے پاس 14 دن ہوں گے کہ وہ پارلیمان سے اعتماد حاصل کرے۔ اگر وہ ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہوتے تو ملک مںی عام انتخابات کا انعقاد کروایا جائے گا۔لندن کے میئر صادق خان نے کہا ہے کہ ارکانِ پارلیمان نے اس معاہدے کو مسترد کر کے صحیح فیصلہ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’تمام جماعتوں کے ارکان کو احساس ہے کہ اس معاہدے سے حالات بدترین ہوں گے آنے والے نسلوں کے لیے مواقع کم ہو جائیں گے۔‘صادق خان کا کہنا تھا کہ ’اب آگے جو ہو گا وہ ہمارے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔‘ انھوں نے کہا وزیرِاعظم کو آرٹیکل 50 کو واپس لے لینا چاہیے۔