اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

848,195FansLike
9,980FollowersFollow
562,000FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

بھارت کو حیران کردیں گے؛اس بارفوجی ردعمل مختلف قسم کا ہوگا: ترجمان پاک فوج

راولپنڈی میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے واقعے کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پر الزامات کی بارش کردی لیکن پاکستان کی جانب سے پلوامہ واقعے کا جواب فوراً نہیں دیا گیا بلکہ ہم نے اس بار جواب دینے کے لیے تھوڑا سا وقت لیا جس کا مقصد بھارت کی جانب سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی اپنے طور پر تحقیق کرنا تھا۔ اس کے بعد وزیراعظم پاکستان نے بھارت کو جواب دیا۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ 71 سے 1984 تک مشرقی سرحد پر کوئی واقعہ نہیں ہوا، 1971 میں پاکستان کو دولخت کیا گیا، 1998 میں ہم نے جوہری طاقت اپنے دفاع کے لیے حاصل کی، ممبئی حملے کے وقت بھی بھارت میں عام انتخابات ہونے تھے، 2008 میں ہم دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑرہے تھے اور بھرپور کامیابیاں مل رہی تھیں کہ بھارت اپنی فوجیں سرحد پر لے آیا، 2 جنوری 2016 میں پٹھان کوٹ کا واقعہ ہوا۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پلوامہ واقعے کے وقت بھی پاکستان میں 8 اہم ایونٹس ہونا تھے، سعودی ولی عہد کا پاکستان کا دورہ تھا، پاکستان میں انویسٹمنٹ کانفرنس ، افغانستان میں امن عمل ، یورپی یونین کی تنظیم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنا تھی، عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کا کیس چل رہا تھا، کرتارپو ربارڈر پر دونوں ملکوں میں ملاقات ہونا تھی، ایف اے ٹی ایف کی رپورٹ پر ڈسکشن ہونی تھی اور ایک اہم فیصلہ ہونا تھا ، پاکستان سپر لیگ بھی ہورہی ہے جس کے کچھ میچز پاکستان میں بھی ہونا ہیں اور سب سے اہم یہ کہ بھارت میں بھی آج کل الیکشن کا سیزن چل رہا ہے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ سائبر وار چل رہی ہے جسے ہائبرڈ وار بھی کہا جاتا ہے اور نوجوان نسل کو ہدف بنایا جارہا ہے ، بھارت میں یہ بات چیت ہورہی ہے کہ پاکستان جنگی تیاریاں کررہا ہے لیکن جنگ اور بدلے کی دھمکی بھارت کی طرف سے آئی ہے، ہم جنگ کی تیاریاں نہیں کررہے، تاہم دفاع کرنا ہمارا حق ہے اور اس بار فوجی ردعمل مختلف قسم کا ہوگا، وزیراعظم نے موجودہ حالات کے پیش نظر ہمیں اختیار دیا، اگر جنگ مسلط کی گئی تو پہلا ردعمل اپنا دفاع ہوگا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کی بات ہو تو 20 کروڑ عوام اس کےمحافظ ہیں، مسئلہ کشمیر خطے کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے آئیے اسے حل کریں اور آپ ہمیں حیران نہیں کرسکتے ہم آپ کو حیران کریں گے، پاک فوج نے ان دیکھے دشمن کو شکست دی ہے جبکہ بھارت تو معلوم خطرہ ہے، ہم نے 70 سال اسے ہی پڑھا، دیکھا اور اس سے لڑنے کی صلاحیت حاصل کی، اسے جواب بھی دیا جائے گا۔ آپریشن ردالفساد پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن دیگر تمام آپریشنز سے زیادہ مشکل ترین تھا، ملک میں ان دیکھے دہشت گردوں، سہولت کاروں سے واسطہ تھا اور سرحد پر باڑ لگانے سے افغانستان سے حملوں میں کمی ہوگئی ہے۔