اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

876,964FansLike
9,999FollowersFollow
568,500FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

بھارت دشمنی میں بھی بے وقوفی کا ثبوت دیتا ہے

پاک فوج نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان کی حدود میں دراندازی کی کوشش کی اب وہ پاکستان کے جواب کا انتظار کرے جو انہیں حیران کردے گا، کیونکہ ہمارا ردِعمل بہت مختلف ہوگا، اس کی جگہ اور وقت کا تعین ہم خود کریں گے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت پاکستان دشمنی میں بھی بے وقوفی دکھا رہا ہے۔‘ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو بتاؤں گا کہ آج کیا ہوا اور اس پر بھارتی میڈیا کس طرح سے بات کررہا ہے۔انہوں نے کہا بریفنگ کے دوران بھارت کے مختلف میڈیا چینلز کی جانب سے شائع کی جانے والی شہ سرخیوں کو بھی دکھایا گیا۔اس کے بعد میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ یہ بھارتی دعوے ہیں، اللہ کی ذات بڑی ہے ، آئیں 21 منٹ پاکستان کی حدود میں 21 منٹ تک رہ کردکھائیں۔انہوں نے کہا کہ ایک محاورہ ہے کہ بے وقوف دوست سے عقل مند دشمن بہتر ہوتا ہے، بھارت دشمنی میں بھی بے وقوفی کا ثبوت دیتا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پلوامہ کے بعد وزیراعظم، وزیر خارجہ نے عوام سے بات چیت کی اور انہیں اعتماد میں لیا، جس کے بعد میں نے تفصیلی بات چیت کی۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ آپ (بھارت) نے اگر پاکستان پر حملہ کیا تو ہم جواب کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ جس دن سے کشیدگی کا آغاز ہوا جنگ کی تیاری کے طریقہ کار کے مطابق زمینی فورس، فضائی اور بحری فورسز نے اقدامات کیے ہوئے ہیں۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہماری فوج تعینات ہے جب بھی بھارتی فوج زمینی راستہ اختیار کرتی انہیں وہی جواب ملتا جو ہم نے منصوبہ بنایا تھا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو پہلے مختلف دو مقامات پر مشغول کیا لیکن پھر کشمیر میں تیسرے مقام سے دراندازی کی۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے طیاروں کو ایل او سی میں پاکستانی حدود میں آنے اور باہر جانے میں مجموعی طور پر 4 منٹ لگے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ جھوٹ کا سہارا لیا، پاکستان ان کا جواب جھوٹ سے نہیں بلکہ سچ سے دے گا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت 350 نہیں بلکہ صرف 10 لاشیں ہی دکھا دے، جو وہ نہیں کر سکتا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر پاکستانی حدود میں کوئی کارروائی ہوتی تو وہاں لاشیں ہوتیں، عمارتوں کا ملبہ اور زخمیوں یا مارے جانے والوں کا خون ہوتا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ 14 فروری کے بعد سے جب سے کشیدگی بڑھتی تو بارڈر کے دونوں اطراف اپنی اپنی فضائی کمبٹ پیٹرولنگ کرتے ہیں جن کی پیٹرولنگ جاری رہتی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہر وقت کمبٹ ایئر پیٹرولنگ کا مشن فضا میں رہتے ہیں، ایسا ہی گزشتہ رات بھی تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پہلے بھی سرحد کے نزدیک آئے تھے لیکن وہ اتنی نزدیک نہیں آئے تھے جہاں سے ہمیں محسوس ہوتا کہ یہ پاکستان کی حدود میں داخل ہوں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ رات کو ہمارا کمبٹ ایئر پیٹرول مشن پیٹرولنگ پر تھا جب بھارتی طیارے پہلی مرتبہ سیالکوٹ –لاہور کے علاقے میں ریڈار پر سامنے آئےکہ وہ اس حدود کی جانب بڑھ رہے تھے جس پر ہماری پیٹرولنگ ٹیم نے فضا سے ہی ان طیاروں کو چیلنج کیا اور وہ پاکستانی حدود میں داخل نہیں ہوسکے وہ 7،8 میل دوری پر اپنی فضا میں رہے۔