روس کے صدر اور شمالی کوریاکے لیڈر کم جونگ کے درمیان ولادی ووسٹوک میں ملاقات ہوئی ہے۔ پوٹن کے مطابق اس ملاقات میں جزیرہ نما کوریا کے حالات پر تفصیل کے ساتھ بات چیت کی گئی ہے۔ولادی ووسٹوک میں روسی صدر اور کوریاکےکم جونگ نے اپنی پہلی ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں اس میٹنگ میں زیر بحث لائے گئے موضوعات پر اظہار خیال کیا۔ کم جونگ اُن نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس ملاقات سے روس اور شمالی کوریا کے درمیان اسٹریٹیجک تعلقات کو فروغ دینے کی راہ ہموار ہونے کے علاہ خطے میں استحکام بھی پیدا ہونے کا قوی امکان ہے۔کم جونگ اُن اور ولادیمیر پوٹن نے مشرقی روسی شہر ولادی ووسٹوک میں ہونے والی میٹنگ میں اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنائیں گے۔
Putin greets Kim on historic visit to Russia#PutinKimSummit https://t.co/sKn4eiM30h pic.twitter.com/wkffKp8KB4
— RT (@RT_com) April 25, 2019
روسی صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ شمالی کوریائی لیڈر کے ساتھ علاقائی صورت حال پر بھی تفصیل کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے۔پوٹن نے یہ بھی کہا کہ اس دوران شمالی کوریائی جوہری پروگرام پر پائے جانے والے عالمی خدشات کی شدت کو کم کرنے کے موضوع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ روسی صدر کے مطابق اس میٹنگ میں چیئرمین کم جونگ اُن نے جزیرہ نما کوریا کی صورت حال کو بہتر بنانے کے حوالے سے اپنی رائے سے بھی انہیں آگاہ کیا اور مجموعی علاقائی صورت حال کو پرامن انداز میں بہتر کرنے کو بھی موضوع بنایا گیا۔ پوٹن نے مجموعی بات چیت کو انتہائی مفید قرار دیا۔س میٹنگ کے بعد شمالی کوریائی لیڈر چیئرمین کم جونگ اُن نے میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ روسی صدر کے ساتھ انتہائی بامعنی مذاکرات ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کے میٹنگ میں جزیرہ نما کوریا کی مجموعی صورت حال کو بہتر کرنے پر بھی انتہائی مفید مشاورت کی گئی۔ ولادی میر پوٹن اور کم جونگ اُن کی یہ پہلی ملاقات تھی۔