اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

843,468FansLike
9,979FollowersFollow
561,200FollowersFollow
181,482SubscribersSubscribe

کوئی ماں کا لال ایسا پیدا نہیں ہوا جوفیصلہ ادھر ادھر کرواسکے

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے ایک کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر جوڈیشل سسٹم ختم کردیں تو ملک جنگل بن جاتا ہے، ہمارا سسٹم تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور صرف 2 فیصد وکلا نے پورے سسٹم کو مفلوج کررکھا ہے، کسی کو عدالتوں کو ہائی جیک نہیں کرنے دیں گے، روس کی تباہی کی بڑی وجہ وہاں اہم عہدوں پر نااہل چافراد کو تعینات کیا گیا۔جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کا کہنا تھا کہ وکلاء کی بہتر تربیت نہیں ہورہی جڑانوالہ میں وکیل نے جج کو کرسی مار کر زخمی کردیا، 98 فیصد وکلاء کا فرض ہے کہ وہ اس سسٹم کی بہتری اور عوام کے حق کے لئے اپنا کردار ادا کریں، یہاں چند لوگ بھیٹے ہوئےعزت کروارہے جو شائد اللہ کا کرم ہے ورنہ حالات بہت خراب ہیں۔جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ تاخیری حربوں کے حوالے سے عدالتوں کو یہ معاملہ دیکھنا چاہیے، اگر ہائیکورٹ میں لمبی تاریخیں نہیں دیتے تو ٹرائل کورٹس کو بھی اعلی عدلیہ کو تقلید کرنی چاہیے، کوئی ماں کا لال ایسا پیدا نہیں ہوا جو ہم سے فیصلہ کاایک نقطہ بھی ادھر ادھر کرواسکے۔