ایران کی دھمکیوں کے بعد امریکی جنگی بحری بیڑا مشرق وسطی روانہ

امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے متعدد دھمکیوں اور اشتعال انگیزیوں کے بعد، امریکہ نے اپنا ایک طیارہ بردار جنگی بحری بیڑا مشرق وسطی روانہ کر دیا ہے۔ جان بولٹن کا کہنا تھا کہ یہ اقدام ایران کو ایک صاف اور واضح پیغام بھیجنے کے لیے اٹھایا گیا ہے، تاکہ اسے معلوم ہو کہ امریکی مفادات یا اس کے اتحادیوں پر کسی حملے کی صورت میں سخت جواب دیا جائے گا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ ایران سے جنگ نہیں چاہتا، لیکن پاسداران انقلاب یا ایرانی افواج کی جانب سے کسی حملے کی صورت میں، امریک اس کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔تاہم امریکی انتظامیہ نے، ایران کی جانب سے دھمکیوں کی کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔اپریل میں جب، یو ایس ایس ابراہام لنکن نامی جنگی بحری بیڑے کو خلیج فارس کی جانب روانہ کیا گیا تھا تو اس پر بمبار طیارے، جنگی ہیلی کاپٹر، ڈِسٹرائیرزاور 6000 سے زیادہ سیلر موجود تھے۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیوکا کہنا تھا کہ یہ اقدام کافی عرصے سے زیر غور تھا، اور انتظامیہ ایک صاف اور واضح پیغام بھیجنا چاہتی تھی کہ ایران کی کسی طالع آزمائی کا کس طرح جواب دیا جائے گا۔اس امریکی اقدام پر ایران نے ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔