اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

855,985FansLike
9,985FollowersFollow
564,300FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

جن ججوں پر دباؤ ہو وہ فیصلے مت دیں بلکہ خود کومقدمات سے علیحدہ کریں

اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں کے بغیرپارلیمان نامکمل ہے، کفایت شعاری کے بہانے کام کرنے سے روکا جارہا ہے، اگرقومی اسمبلی کی کمیٹیوں کوختم کرتے ہیں توخرچہ زیادہ ہوگا کم نہیں، قائمہ کمیٹیوں کا اجلاس ایوان کے اجلاس سے مشروط کرنا پارلیمان پرحملہ ہے، یہ بہانہ کیسے بنتا ہے جس سے آپ ہمیں کام سے روک رہے ہیں، جو لوگ موت سے نہ ڈرنے کے دعوے کرتے تھے وہ ایک پروڈکشن آرڈر سے ڈر گئے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کنٹینروالے پارلیمان کے اندر سے پارلیمان پرحملے کررہے ہیں، ہمارے جمہوری راستے بند کیے جارہے ہیں، قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کرنا پارلیمان پرحملہ ہے، آج جب کمیٹیوں کے اجلاس سے متعلق نوٹی فکیشن جاری ہوا تواسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر دونوں ہی بیرون ملک ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ ہماری رائے مختلف ہوسکتی ہے لیکن پارلیمان کو استعمال کرکے ملک کے مفاد میں ایک رائے پرپہنچا جاسکتا ہے، ارکان کو کمیٹیوں میں اس بل کی تیاری کرنا ہوتی ہے جو ایوان میں پیش کئے جاتے ہیں، قواعد کے مطابق اسپیکر قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس پر پابندی نہیں لگاسکتے، حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ ملک اور پارلیمان کو چلانا کوئی کرکٹ میچ نہیں۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سے متعلق بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ بہت سنگین معاملہ ہے، مریم نواز نے عدلیہ کے خلاف نہیں بلکہ صرف ایک جج کے متعلق بات کی ہے، اعلیٰ عدلیہ ایسے کیسز کو دیکھے اور معاملات کو حل کرے، دباؤ میں کئے جانے والے فیصلوں کا حل دیا جانا چاہیے، جن ججوں پر دباؤ ہے وہ اپنے آپ کو مقدمات سے علیحدہ کریں اور دباؤ میں فیصلے مت دیں، کیونکہ اس سے ادارے کمزور ہوتے ہیں، عدلیہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے اس کے بغیر نظام نہیں چل سکتا۔