صدر ٹرمپ نے افغان طالبان سے امن مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کیمپ ڈیوڈ میں افغان طالبان سے خفیہ میٹنگز بھی کینسل کر دیں۔ امریکی صدر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کے اہم مرحلے پرکابل پر حملہ کیا گیا۔انہوں نے لکھا کہ افغان حملےمیں 11افراد کےساتھ ایک امریکی فوجی بھی مارا گیا، افغان طالبان نے کابل حملے کی ذمہ داری قبول کی، ٹرمپ نےٹویٹ میں مزید لکھا کہ افغان طالبان کتنی دہائیوں تک جنگ لڑنا چاہتے ہیں۔اگر طالبان فائر بندی پر متفق نہیں ہو سکتے تو انہیں مذاکرات کا حق بھی نہیں، انھوں نے یہ بھی لکھا یہ کیسے لوگ ہیں جو اپنی سودے بازی کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے لوگوں کو قتل کرتے ہیں۔
….only made it worse! If they cannot agree to a ceasefire during these very important peace talks, and would even kill 12 innocent people, then they probably don’t have the power to negotiate a meaningful agreement anyway. How many more decades are they willing to fight?
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 7, 2019