لاہور میں ڈاکٹرز اور وکلا کے درمیان لڑائی کا معاملہ مزید گر م ہوگیا۔ وکلاء پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا مرکزی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور ایمرجنسی وارڈ میں گھس گئے۔ وکلاء نے ایمرجنسی وارڈ میں ہلڑ بازی کی اور گاڑیوں کے شیشے توڑ دئیے، نعرے بازی بھی کی۔
#Lawyers have vandalised Punjab Institute of Cardiology (PIC) #Lahore, destroyed the property and attacked media and patients.#وکلا_گردی_بندکرو #GraciasNintenderos #CAB_नहीं_चलेगा #DisneyAdaptPercyJackson pic.twitter.com/fqIHwRIagY
— News and Views (@NewsAurViews) December 11, 2019
وکلا نے ہسپتال پر پتھراؤ کیا جس سے 4 افراد زخمی ہوئے۔ واقعے پر پولیس خاموش رہنے کے بعد حرکت میں آئی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی، لاٹھی چارج بھی کیا۔ وکلا کے توڑ پھوڑ کے باعث ڈاکٹرز نے کام چھوڑ دیا، علاج نہ ہونے پر خاتون دم توڑ گئی۔ متعدد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
This is what lawyers did in Punjab Institute of Cardiology (PIC) Lahore. Former Chief Justice Saqib nisar used to call lawyers his lion soldiers. pic.twitter.com/7PlAHZIquB
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) December 11, 2019
وزیراعلیٰ پنجاب نے پی آئی سی میں وکلا کی ہنگامہ آرائی کا نوٹس لے لیا اور واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ عثمان بزدار نے کہا مریضوں کے علاج میں رکاوٹ ڈالنا مجرمانہ اقدام ہے، ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ گورنر پنجاب نے بھی پی آئی سی واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔
Performance of Shair Shah Soori CM Punjab @UsmanAKBuzdar is on screen saver mood, invaded Cardiology of Punjab, Destructed the hospital, burnt police van, Beaten up Inf Mins of Punjab Fayyaz Chohan..
APP NEY GHABRANA NHI HEY#lawyers@BBhuttoZardari @BakhtawarBZ @AseefaBZ pic.twitter.com/1Cb6D2NYEf— Khaleek Kohistani (@KhalekKohistani) December 11, 2019
صورتحا ل کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان پی آئی سے کے باہر پہنچے جہاں وکلا نے انہیں گھیر لیا اور تشدد کیا تاہم فیاض الحسن چوہان نے بھاگ کر جان بچائی۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اپنی ذمہ داری پوری کرنے آیا تھا تاہم وکلا نے اغوا کرنے کی کوشش کی، کسی سے ڈرنے والا نہیں ہوں، وکلا کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
That's Information Minister of Punjab … shame shame shame#lawyers pic.twitter.com/2QurnEafke
— Fahid Imtiaz (@luqiahmad) December 11, 2019
وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل اسماعیل شاہ نواز نے بھی وکلا کی ہسپتال میں ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیا۔ انہوں نے کہا وکلا کو قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے جو بھی وکلا ملوث ہیں، ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔