اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

864,771FansLike
9,991FollowersFollow
565,300FollowersFollow
188,369SubscribersSubscribe

تین شوکاز نوٹس کے باوجود حکم نہ ماننے والے چینل کو بند کر دیا جائے

سٹیٹ کے اندر سٹیٹ نہیں چلنے دیں گے، رمضان میں شیطان کو بند ہی رکھیں، نہال ہاشمی
اسلام آباد(فرح ناز سے )سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے پیمرا کو ہدایات دی ہیں کہ تمثیل کاری میں جو ترامیم کرنی ہیں وہ ہمں 15 دنوں میں تجویز دیں،تین دفعہ شوکاز نوٹسز کے باوجود فیصلے پر عملدرآمد نہ کرے تو اس چینل کو بند کر دیں، کمیٹی کا اجلاس سینٹر کامل علی آغا کی صدارت میں ہوا جس میں چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے رمضان المبارک میں ٹی وی پروگراموں پر بریفنگ دی،ابصار عالم کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے پروگراموں کے ضابطہ اخلاق کے حوالے سے چارمئی کو نوٹس بھجوایا،اردو ون، آج ٹی وی، ٹی وی ون اور جیو کے پروگرام انعام گھر پر پابندی عائد کی،ابصار عالم کا مزید کہنا تھا کہ پیمرا قوانین کے تحت تمام ٹی وی چینلز میں ایڈیٹوریل کمیٹی لازمی ھے، کمیٹی ہے سب کی لیکن موثر نہیں، اراکین کمیٹی کا کہنا تھا کہ پیمرا کا لیگل ڈیپارٹمنٹ بہت کمزور ھے، ، چیئرمین پیمراکا کہنا تھا کہ میرے خیال میں یہ ساری کمرشل جنگ ھے،دین کی خدمت نہیں،حمزہ علی عباسی کو مکمل بین کرنا چاہیئے، کمرشل میں بھی پابندی عائد کریں، سینٹرنہال ہاشمی کا کہنا تھا کہحمزہ علی عباسی جیسا آدمی دین کے ساتھ ایسا کھلواڑ کرے، اسے ماڈلنگ سے بھی روک دیا جائے جس پر چیئرمین پیمرا نے کہا کہ پروگرام بند کرنے سے زیادہ اختیار نہیں، چیئرمین پیمرا نے بتایا کہ 14 جون کو جیو انٹرٹینمنٹ نے اپنے پروگرام انعام گھر میں ایسے مناظر دیکھائے جن پر پابندی تھی، انعام گھر رمضان کی نشریات میں شامل نہیں، لیکن لوگوں نے اس کو لنک کیا، خودکشی کے مناظر دکھائے، خود کہہ رہے تھے کہ یہ دکھائے نہیں جا سکتے،چیئرمین کمیٹی کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ وہ غریب چینل تھے اس لیے بند کر دیا، یہ امیر چینل ھے اس لیے اس کو بند نہیں کیا، چیئرمین پیمرا نے کہا کہ 900 سے زائد شکایات کا پلندہ جیو کے مانگنے پر دیا،کامل علی آغا نے کہا کہ وہ حاضر بھی نہیں ہو رہے، ان کو چوائس بھی دی گئی، سینٹر سعید غنی کا کہنا تھا کہ کیا ضروری ھے کہ شکایات موصول ہوں تو پیمرا کارروائی کرے گا،چیئرمین پیمرا کا مزید کہناتھا کہ تمثیل کاری پر سماء ٹی وی کو نوٹس کیا،لیکن عدالت نے 29 جون کو حکم امتناعی دے دیا،عامر لیاقت انڈین گانوں پر بھنگڑا کرتے ہیں،پاک فوج کی وردی پہن کر پرومو بنوائے، سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا ھے کہ عامر لیاقت بین الاقوامی اسلامی سکالر ہیں،ٹی وی چینلز کو اسی وجہ سے زیادہ ڈھیل دی کہ عدالتیں حکم امتناعی نہ دیں، لیکن اب ایسی صورتحال میں ہم کیا کریں،ریٹنگ کے معاملے پر چیئرمین پیمرا ابصار عالم کا کہنا تھا کہ یہ کمرشل کام ھے،مالکان سے بات کرنے کی ضرورت ھے،سینٹر نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ سٹیٹ کے اندر سٹیٹ ہم نہیں چلنے دیں گے، آپ دوبارہ بند کریں اگر حکم امتناعی لیں آپ پھر بند کر دیں،رمضان میں شیطان کو بند ہی رکھیں، عدالتیں ریاست سے بالاتر نہیں، یہ مذاق اڑا رھے ہیں،سینٹر سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر بار بار بند کریں گے تو اگلی دفعہ عدالت یہ حکم دے گی کہ عدالت کے حکم کے بغیر بند نہیں کر سکتے، چیئرمین پیمرا نے کہا کہ عامر لیاقت کے پروگرام کو بند کرنے پر 96فیصد لوگوں نے ستائش کی،سینٹر فرحت اللہ بابر کا کمیٹی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹی چینلز کو جرمانے بڑھانے پر غور کیا جائے،کل کو کوئی اور چیئرمین ہو گا جرمانہ اتنا نہ بڑھائیں کہ اس کا غلط استعمال ہو،عدالتوں کے حکم پر تنقید نہیں کرتے، لیکن محض ایک پریس ریلیز پر ایسا حکم ملنے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے،کیا ایسے فیصلوں کو سپریم جوڈیشل کونسل میں اٹھائے جاسکتے ہیں؟ ایسا کرنے سے بہت سے معاملات کا سدباب ہوگا،سینٹر سعید غنی کا کہنا تھا کہ حافظ حمد اللہ والے معاملے کا پروگرام ریکارڈ تھا لیکن پھر بھی آن ائیر کر دیا گیا، سلیم بخاری نے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف باتیں کیں،معافی مانگنے کے بعد دوبارہ ویسی باتیں کیں، سیکرٹری اطلاعات عمران گردیزی کاکہنا تھا کہ ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا میں ایک لاکھ استعمال کنندہ سے ریٹنگ کے لیے سہولت موجود ہے،پی بی اے کو کہا ہے کہ اور کمپنیوں کو بھی لائیں، میڈیا لاجک ایک ہی کمپنی ھے،جو نتائج میں دووبدل کرتی ہے،ویسے بھی ایک کمپنی ہو تو ریٹنگ ستند نہیں ہو سکتی، اس پر چیئرمین کمیٹی کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ ایک ماہ میں تفصیلی بریفنگ دیں کہ ریٹنگ کے حوالے سے کیا کر رہے ہیں،چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا کہ مالکان میڈیا کو فیکٹری کی طرح چلا رھے ہیں، جرمانوں پر مالکان کو ذمہ دار بنائیں گے،نشریات بند ہونے سے ورکنگ جرنلسٹ متاثر ہوتے ہیں، سینٹر سعید غنی نے کہا کہ جرمانے بڑھنے سے حکم امتناعی میں اضافہ ہوگا،اجلاس کے دوران ایک موقع پر مکالمہ ہوا کہ سینٹر نہال ہاشمی نے سوال کیا کہ جیو کے وکیل آج کل جج ہیں؟ جس پر چیئرمین پیمرا نے جواب دیا جی نہیں وہ پہلے وکیل تھے،نہال ہاشمی نے کہا کہ آئندہ رمضان میں یہ انعامات والے پروگرام بند کردیں، ریاست کو شکست نہیں ہونی چاہیئے۔