مودی سرکار نے توہین آمیز بیانات کے خلاف آواز بلند کرنے والے مسلمانوں کو دبانے کے لیے مظالم کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔
These Police officers are criminals in uniform and the Chief Minister who indulges in this Bulldozer Politics has no regard for Constitution. Bulldozer is meant to demolish Muslim Houses. They are the law, the courts and the executor of punishment. #StandWithAfreenFatima pic.twitter.com/CppRzOnt2B
— Kawalpreet Kaur (@kawalpreetdu) June 12, 2022
بھارتی شہر الہ آباد میں مسلمان رہنما جاویداحمد کو رات گئے گھر سے گرفتار کرنے کے بعد آج صبح ان کے گھر پر بلڈوزر چڑھا دیے گئے۔
This will be remembered.#StandWithAfreenFatima pic.twitter.com/owtubl4wyx
— Nabiya Khan | نبیہ خان (@NabiyaKhan11) June 12, 2022
سوشل میڈیا پر ہندو انتہا پسند حکومت کے خلاف آوزا بند کرنے والے مسلمان رہنما جاوید احمد اور ان کی بیٹی آفرین فاطمہ اس وقت سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بن چکی ہیں ۔جن کے خلاف مودی سرکار ظالمانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں ۔
Stand in unflinching solidarity with Afreen and her family. We stand against the intimidation tactics of the BJP-RSS.#StandWithAfreenFatima pic.twitter.com/yvNprnh6aS
— Aishe (ঐশী) (@aishe_ghosh) June 12, 2022
آفرین فاطمہ کا کہنا ہے کہ رات گئے ان کے والدین کو گھر سے حراست میں لیا گیا جس کے بعد دوپہر تک انہیں گھر خالی کرنے کی مہلت دی گئی تھی ۔ دوسری جانب مودی سرکار نے مسلمانوں کی ریلیوں اور جلوسوں کو روکنے کے لیے پولیس کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔
Such tactics as illegally arresting @AfreenFatima136’s family at night without any ‘Saboot’ (evidence), using demonizing language for her and her father, & threatening to demolish her house are tools to intimidate her & the muslim community into silence.#StandWithAfreenFatima pic.twitter.com/sDyaa4ex9g
— Nabiya Khan | نبیہ خان (@NabiyaKhan11) June 11, 2022
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز سے شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں ابھی تک 6 مسلمان پولیس گردی کا نشانہ بن چکے ہیں ۔ دہلی ،الہ آباد، کان پور میں احتجاجی مظاہرے کرنے والے درجنوں مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کرتے ہوئے ان کو جبری حراست میں لینے کا سلسلہ جاری ہے۔