اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

853,583FansLike
9,985FollowersFollow
563,800FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

گورنر اگر عبوری طور پر صوبہ چلاتے ہیں تو یہ غیر آئینی ہو گا، چیف جسٹس

سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کی لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت 3 بجے تک ملتوی۔

سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نےچیف جسٹس عمر عطا بندیا ل کی سربراہی میں تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان اور عدالت میں پیش ہوئے جبکہ لاہور سے امتیاز صدیقی وڈیو لنک پر سماعت میں شریک ہوئے ۔

تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ ایک جج نے اختلافی نوٹ دیا ہے۔

جسٹس اعجالاحسن ریمارکس میں کہا کہ اختلافی نوٹ والے جج کے کسی ایک نقطے پر متفق بھی ہوئے ہیں ۔سادہ سی بات ہےوزیر اعلیٰ کو 197 ووٹ پڑے اس میں سے 25 منحرف ارکان ڈی سیٹ ہو گئے ۔جب وہ 25 ووٹ نکال دیے ہیں تو اب گنتی کر لیں ۔4 ججز نے کہا کہ174 ووٹ پورے کریں نہیں ہوتے تو دوبارہ الیکشن کروا لیں ۔آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آپ کے کچھ ممبرز فریضہ حج پر ہیں اور کچھ چھٹیوں کے لیے بیرون ملک گئے ہیں ۔آپ نے درخواست دی ہے کہ ووٹنگ کے لیے وقت کم فراہم کیا گیا۔

بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ ممبرز ووٹنگ میں شریک ہوں ۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ہم آپ کی درخواست پڑھ کر آئیں ہیں آپ نے کہیں نہیں لکھا کہ آپ کو وقت کم دیا گیا۔ بنیادی طور پر آپ یہ تسلیم ہی نہیں کرتے کہ فیصلہ آپ کے حق میں ہوا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے 4 ججز نے آج کی جبکہ ایک جج نے کل کی تاریخ دی ہے۔آپ کس تاریخ پر متفق ہیں ؟

بابر اعوان نےکہا کہ ہم انتخابات کے لیے لیول پلے فیلڈ چاہتے ہیں ۔ہم چاہتے ہیں کہ انتخاب کے لیے 7 دن کا وقت دیا جائے ۔ہماری 5 مخصوص نشستوں پر بھی نوٹیفیکیشن ابھی ہونا ہے،اس معاملے کو سامنے رکھا جائے ۔

جسٹس اعجالاحسن نے کہا کہ 7 دن کا وقت مناسب نہیں ۔آپ بتائیں اگر وزیر اعلیٰ موجود نہں تو آئین میں صوبے کو چلانے کے متعلق کیا لکھا گیا ہے۔

بابر اعوان نے کہا کہ اس صورت میں گورنر وزیر اعلیٰ کو اس وقت تک صوبائی انتظامات چلانے کا حکم دیتا ہے۔اگر وزیر اعلیٰ بیمار ہو جائے تو سنیئر صوبائی وزیر معاملات چلاتا ہےیا پھر ایسی صورت میں عبوری حکومت آئے گی ۔

جسٹس عمر عطا بندیا ل نے کہا کہ ہم سمجھ رہے ہیں کہ لاہور ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ کیوں دیا ہے،اگرصوبے کاوزیر اعلیٰ 4 سے 5 روز تک نہیں ہو گا تو انتظامات کون چلائے گا۔موجودہ وزیر اعلیٰ نہیں تو سابقہ وزیر اعلیٰ بھی کسی صورت میں نہیں آ سکتا ۔اس کے ووٹ میں سے بھی 25 ارکان نکل چکے ہیں ۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ میرے خیال میں گورنر کے کی جانب سے عبوری طور پر کام کرتے ہیں تو یہ بھی غیر آئینی ہوگا۔ہم آپ کو آدھے گھنٹے کا وقت دیتے ہیں سوچیں ۔

عدالت نے 3 بجے تک کے لیے سماعت ملتوی کر دی ۔