اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسلادھار بارش کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔جڑواں شہروں میں طوفانی بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ، ندی نالوں میں تغیانی ،ایم ڈی واسا کے مطابق جڑواں شہروں میں ابھی تک 80 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔
#Islamabad #Rawalpindi: Severe Urban Flooding in parts of Twin Cities.
Video Location: Airport housing society sector 4. #ChampAlertsOnTheGo pic.twitter.com/4H4ztzHqbx— Shaheryar Hassan (@shaheryarhassan) July 13, 2022
حکام کے مطابق نالہ لئی میں کٹاریاں اور گوالمنڈی کے مقام پر پانی سطح 9 فٹ تک بلند ہو چکی ہے۔ہنگامی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔
Heavy rain in twin cities#RainyDay #Rawalpindi#Islamabad pic.twitter.com/8WqCDwW82g
— SarajahanPakistan (@Mahrani90809546) July 13, 2022
اس کے علاوہ اسلام آباد میں بھی پاکستان ٹاؤن میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔گلیوں اور گھروں میں پانی جمع ہونے سے متعدد املاک کو نقصان پہنچا۔
Soan Garden, a private housing society saw the aftermath of heavy downpours today. It's time the concerned authorities take action and at the same time, we should educate the people on climate change. #Islamabad #monson#RainyDay pic.twitter.com/ZScLBy8PXm
— Abeer Berkat (@abeerberkat) July 13, 2022
میانوالی میں بھی شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں تغیانی آ گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ بارشوں کے باعث چاپڑی ڈیم ٹوٹنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
اس کے علاوہ جہلم، پنڈدادن خان ، کھاریاں ، گجرات ، بھمبر ،میر پور آزاد کشمیر کے اضلاع میں بھی طوفانی بارشوں کے باعث نشینی علاقے زیر آب آ گئے ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج سے ملک میں شروع ہونے والا مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ 18 جولائی تک جاری رہے گا جس کے باعث کراچی وسطی سندھ ، بلوچستان اور پنجاب میں شدید بارشوں کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر اور آزاد کمشیر میں بھی شدید بارشوں کے بعد جہلم ،چناب اور ستلج میں سیلاب کی پیش گوئی کی گئی ہے۔