تحریک انصاف کے رہنما اسد عمرکا کہنا ہے کہ ہمارے تمام استعفے ابھی بھی قبول نہیں کیے گئے ،پارٹی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ جن ارکان کے استعفیٰ قبول نہیں کیے گئےوہ اپنے استعفے واپس لیں گے اور اپوزیشن لیڈ ر اپنا بنائیں گے۔
تحریک انصاف کے 45 ممبران اسمبلی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے لیڈر آف اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے تحریک انصاف کو دینے کیلئے استعفیٰ واپس لے کئے ہیں، اس کا مقصد جعلی اپوزیشن لیڈر سے جان چھڑانا اور اعتماد کے ووٹ میں لوٹوں کو شہباز شریف کو ووٹ دینے سے روکنا ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 23, 2023
ایک ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کیونکہ سپیکر ابھی تک تمام اسمبلی ارکان کے استعفے قبول نہیں کر رہے، اس لئے پارٹی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق 44 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ سپیکر قومی اسمبلی کو ای میل کر دیا ہے۔ اگلا قدم اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہو گی۔
کیونکہ سپیکر ابھی تک تمام اسمبلی ارکان کے استعفے قبول نہیں کر رہے، اس لئے پارٹی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق 44 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ سپیکر قومی اسمبلی کو ای میل کر دیا ہے. اگلا قدم اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہو گی. pic.twitter.com/qx86MCyTBK
— Asad Umar (@Asad_Umar) January 23, 2023
اس کے علاوہ تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اس متعلق ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ تحریک انصاف کے 45 ممبران اسمبلی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے لیڈر آف اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے تحریک انصاف کو دینے کیلئے استعفیٰ واپس لے کئے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد جعلی اپوزیشن لیڈر سے جان چھڑانا اور اعتماد کے ووٹ میں لوٹوں کو شہباز شریف کو ووٹ دینے سے روکنا ہے۔