سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور آگ لگائے جانے کے واقعات کے بعد مسجد کو گرانے کی دھمکیاں دی جاری ہیں ۔سویڈن کے وزیر اعظم کی جانب سے واقعے کی بھرپور مذمت کی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق سویڈن کےڈیموکریٹ گروپ کے رہنما جیمی اکیسن نے پارٹی کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے مساجد کو جمہوریت، ہم جنس پرستی اور یہودیت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
پارٹی رہنماؤں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت مساجد کو مسمار کرے،اس کے علاوہ پارٹی ورکرز کو مساجد منہدم کرنے کے لیے اکسایا گیا۔
وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں کی جانب سے دیے گئے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن میں عبادت گاہوں کو مسمار نہیں کیا جا سکتا البتہ ہمیں ہر قسم کی انتہا پسندی اور شدت پسندی کے خلاف لڑنا ضرور چاہیے۔
سویڈن میں نوجوان نے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنیوالے کو باکسنگ گلوز پہن کرپیٹ ڈالا
یاد رہے کہ سویڈن میں قرآن پاک کو نظرآتش کرنے کے متعدد واقعات سامنے آ چکے ہیں، جس پر سویڈن وزیر اعظم اور حکومت کو دنیا بھر سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔