ادکارہ دنا نیر کا کہنا ہے کہ فلسطین کی حمایت پر کئی پراجیکٹس سے ہاتھ دھونے پڑے۔
سوشل میڈیا اسٹار اور ادکارہ دنانیر مبین کا کہنا ہے کہ فلسطینوں نے ساتھ ہونے والے مظالم پراسرائیل کے خلاف بات کرنے پرانہیں کئی پراجیکٹس میں لینے سے انکار کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ ہونے والے سلوک پرکوئی غم نہیں تاہم وہ اسرائیل کے مظالم کے خلاف آواز اٹھاتی رہیں گی۔
دنانیر کی جانب سے انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر قیاس آرائیں عروج پر ہیں کہ آیا انہوں نے مقامی یا پھر بین الاقوامی سطح پر کام کرنے کے مواقع کھوئے ہیں۔
فلسطین کا جھنڈا بیٹ پر لگانے کا معاملہ، اعظم خان پر عائد جرمانہ ختم
انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا کہ فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے کی وجہ سے میرے کام کے کئی مواقع ضائع ہوئے ہیں اور مجھے اس بات پر کوئی افسوس نہیں ہے۔
View this post on Instagram
ایک اور انسٹاگرام سٹوری پر دنانیر نے روتے ہوئے اپنی تصویر شیئر کی جس میں انہوں نے لکھا کہ روزانہ صبح جاگتی ہوں اور سوچتی ہوں کہ سب ٹھیک ہوجائے گا، لیکن لاشوں کو دیکھ کر یہ سب کیسے ٹھیک ہوگا؟۔