وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی کے مذاکرات اور عدالت کے فیصلے کی روشنی میں احتجاج کرنے والے تمام مظاہرین رہا۔
بیان میں کہا گیا کہ پولیس تحویل اور جیل سے مجموعی طور پر 290 مظاہرین کو رہا کردیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ نے زور دیا کہ پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں۔
ترجمان وزارت داخلہ نے بیان میں کہا کہ ریڈ زون کی سکیورٹی کو ہر صورت یقینی بنایا جاتا ہے، ریڈ زون میں آئینی ادارے اور ڈپلومیٹک انکلیو ہے۔
عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ بابر اعوان اور فواد چوہدری سے بچ کر: نعیم بخاری
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے خصوصی مدد سنٹر قائم کیا گیا تھا جس نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے۔