لاہوراورنج ٹرین منصوبہ ،9انسانوں کی زندگیاں نگل کر خونی منصوبہ بن گیا

لاہور(خصوصی رپورٹ) لاہور میں حکومت پنجاب کا میٹرو اورنج ٹرین منصوبہ قاتل بن گیا،ستمبر2015ء سے شروع ہونے والے اس منصوبے میں مئی 2016ء تک 9افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ پہلا واقعہ 20ستمبر2015ء کو پیش آیا جب اشفاق نامی شخص ڈمپر کی ٹکر سے چل بسا،26نومبر 2015کوایک بارپھر ڈمپر کی زد میں آکر محمد عظیم زندگی کی بازی ہار گیا۔31دسمبر کو 45سالہ امانت ٹرک کی زد میں آگیا ۔صفائی اور حفاظتی اقدامات کے ناقص انتظامات کی وجہ سے ایک حادثہ اس وقت پیش آیا جب کرین بجلی کی تاروں سے ٹکرانے سے دو مزدور جان سے گئے ۔5افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد بھی حکمران اور انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی امو ر پر کوئی خاطر خواہ اقدامات نہ کئے گئے ۔4فروری کو کرین ایک گڑھے میں جاگری ،کرین کا ڈرائیور امان اللہ بھی خالق حقیقی سے جاملا۔اس منصوبہ میں مزید 3لوگ بھی جان سے گئے جبکہ آخری واقعہ اس وقت پیش آیا جب 16سالہ جمعہ گل خان بھی کرین کی ٹکر سے جاں بحق ہوا۔اس طرح اب تک 9افراد کی جانیں لے کر اورنج ٹرین منصوبہ تاریخ کا سب سے خونی منصوبہ بن چکا ہے۔ یہ قاتل منصوبہ تکمیل تک مزید کتنی جانیں لے گا یا حکومت کے کرتا دھرتا کوئی حفاظتی اقدام بھی اٹھائیں گے