اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

868,747FansLike
9,994FollowersFollow
566,100FollowersFollow
188,369SubscribersSubscribe

مسلمان تارکین وطن کو امریکہ چھوڑنا ہوگا، نامزدگی کا یقین ہوتے ہی ٹرمپ کھل کر سامنے آگئے

واشنگٹن: ری پبلکن کے امکانی صدارتی امیدوارونلڈ ٹرمپ نامزدگی کا یقین ہوجانے پر کھل کر سامنے آگئے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں مسلمانوں کے داخلہ پر پابندی لگائی جائے گی اور ملک سے غیرقانونی تارکین وطن کو نکال باہر کیا جائے گا۔ٹرمپ کے اس بیان کا فوری طور پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلاری کلنٹن نے کہا کہ صدر کی حیثیت سے وہ تقسیم کردینے والی سیاست ہرگز نہیں کریں گی جو یقیناً ملک کیلئے خطرناک ثابت ہوگی۔ ٹرمپ کو جیسے ہی یہ معلوم ہوا کہ وہ ری پبلکن کے امکانی امیدوار نامزد کئے جانے سے اب کچھ ہی فاصلے پر ہیں، تو انہوں نے اپنی متعدد انتخابی ریلیوں میں دیئے گئے اپنے متنازعہ بیانات سے دستبردار ہونے سے انکار کردیا جن میں مسلمانوں پر امریکہ کے داخلہ پر پابندی عائد کرنا بھی شامل ہے۔
ایم ایس این بی سی کو ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہاکہ وہ کسی کی پرواہ نہیں کرتے۔ مسلمانوں کی بات ہو چاہے یا کچھ اور بات ہو، وہ صرف صحیح کام ہی انجام دیں گے۔ اس میں اگر کسی کو برا لگتا ہے یا کسی کی دلآزاری ہوتی ہے تو وہ اس کی پرواہ نہیں کرتے۔ وہ جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ اپنی عقل و دانش کو مدنظر رکھ کر کہہ رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں جو صحیح نظر آرہا ہے وہی کہہ رہے ہیں۔ آج سب دیکھ رہے ہیں کہ دنیا میں کیا ہورہا ہے۔ ہمیں بیحد محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہم ہزاروں افراد کو امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت دے رہے ہیں اور ملک کے گوشے گوشے میں یہ لوگ پھیل گئے ہیں جن کے بارے میں ہم یقینی طور پر نہیں کہہ سکتے کہ وہ کون ہیں۔ کئی تو ایسے ہیں جن کے پاس ان کے شناختی دستاویزات تک نہیں ہیں۔ اس پر المیہ یہ ہے کہ ہم خود مریکی) یہ نہیں جانتے کہ ہم کیا کررہے ہیں۔ دوسری طرف لاطینی امریکیوں کی نمائندہ تنظیم کے ڈائریکٹر لوریلاپریلی نے بھی ٹرمپ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ بہت ہی عجلت میں معلوم ہوتے ہیں کیونکہ ری پبلکن صدارتی امیدوار کی امکانی نامزدگی کا پتہ چلنے کے اندرون 24 گھنٹے انہوں نے ایسا بیان دیدیا ہے جس سے یہ اندازہ لگانا دشوار نہیں ہے کہ ان کی قیادت میں امریکہ کیسا ہوگا جہاں لاطینی عوام اور مسلم فرقہ اپنے آپ کو پرسکون محسوس نہیں کرے گا۔ پریلی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے اب اپنے موقف اور دوگنا مستحکم کرلیا ہے یعنی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو امریکہ میں داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔ دوسری طرف ہزاروں تارکین وطن خاندانوں کو امریکہ چھوڑنا پڑے گا جو اس وقت امریکہ کی معاشی اور سماجی زندگی کا حصہ بن چکے ہیں۔ہلاری کلنٹن کی انتخابی مہم سے وابستہ عہدیداروں نے بھی ٹرمپ کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس طرح امریکہ ترقی کے راستے پر بہت پیچھے