اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

846,642FansLike
9,977FollowersFollow
562,000FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

سستے گھر،ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی اورروزگا ر کی فراہمی کے وعدے پورے کریں گے:میئر لندن صادق خان کا پہلا خطاب

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)لندن کے پہلے مسلما ن اور پاکستانی نژاد میئر صادق خان نے کامیابی کے بعد اپنے پہلے خطاب میں عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ مجھ جیسا بندہ لندن کا میئر بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ مہم کئی حوالوں سے متنازعہ رہی لیکن مجھے فخر ہے کہ لندن کے لوگوں نے امید کو خوف پر ترجیح دی۔صادق خان نے کہا کہ خوف کی سیاست کی ہمارے شہر میں کوئی جگہ نہیں ہے اسے کبھی ویلکم نہیں کیا جائے گا۔اپنے خطاب میں انہوں نے اپنے وعدوں کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہم ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی،سستی ہاﺅسنگ سکیمز ،روزگار میں اضافہ اور انٹرپرائززپر سے ٹیکسوںکی کٹوتیوں کے حوالے سے کیئے گئے تمام وعدے پورے کریں گے۔خیال رہے کہ لندن میں مقامی کونسلز اور میئر کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد لیبر پارٹی کے پاکستانی نڑاد صادق خان لندن کے پہلے مسلمان میئر منتخب ہو گئے ہیں۔صادق خان کو 13 لاکھ دس ہزار 143 جبکہ ان کے مخالف ٹوری پارٹی کے زیک گولڈسمتھ کو نو لاکھ 94 ہزار 614 ووٹ ملے۔صادق خان کی فتح سے لندن کے سٹی ہال پر آٹھ برسوں سے جاری کنزرویٹیو پارٹی کا راج ختم ہو گیا ہے۔45 سالہ لیبر ایم پی اور وزیر کین لونگسٹن اور بورس جانسن کے بعد پارٹی کے تیسرے میئر ہیں۔لیبر جماعت لندن اسمبلی کی اکثریتی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے اور اس نے گیارہ کونسلوں میں سے نو میں کامیابی حاصل کی ہے۔پول کیے جانے والے کل ووٹوں میں سے 43 فیصد لیبر پارٹی کو حاصل ہوئے جب کہ کنزرویٹو پارٹی کے حصہ میں 31 فیصد ووٹ آئے اور ’گرین پارٹی‘ تیسرے نمبر پر رہی۔جمعرات کو ہونے والی پولنگ میں ووٹ ڈالے جانے کا تناسب 45 فیصد رہا جو سنہ 2012 میں ہونے والے انتخابات کے مقابلے میں سات فیصد زیادہ ہے۔لندن کی تمام کونسلز میں انتخابی نتائج میں سنہ 2012 کے مقابلے میں کوئی سیاسی تبدیلی نہیں سوائے مرٹن اور وانڈز ورتھ کے جہاں لیبر نے کنزرویٹو کو ہرا دیا۔لندن کے میئر کو ٹرانسپورٹ، پولیس، ماحولیات، ہاوسنگ اور پلاننگ جیسے اہم شعبوں میں مکمل اختیار حاصل ہوتا ہے اور لندن اسمبلی کے ارکان میئر کی پالیسیوں پر نظر رکھتے ہیں۔لندن شہر کی اسمبلی گیرٹر لندن اتھارٹی کے بجٹ کی منظوری میں بھی کردار ادا کرتی ہے۔ میئر کی پالیسیوں کو لندن اسمبلی مسترد بھی کر سکتی ہے اور مجوزہ بجٹ میں ترمیم کا بھی اختیار رکھتی ہے لیکن اس کے لیے اس کے دو تہائی ارکان کی منظوری درکار ہوتی ہے۔