اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

865,006FansLike
9,992FollowersFollow
565,300FollowersFollow
188,369SubscribersSubscribe

ترکی میں فوجی بغاوت کے پیچھے متحدہ عرب امارات شہری کا ہاتھ

انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی میں ناکام فوجی بغاوت میں متحدہ عرب امارات کے ایک ایسے شہری کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوگیا ہے کہ پوری عرب دنیا ہل کر رہ گئی ہے۔” مڈل ایسٹ آئی“ کی رپورٹ کے مطابق اس شخص کا نام ”دہلان “ (Dehlan)ہے۔ ترک خفیہ ایجنسی کو ایسے شواہد ملے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ” ناکام فوجی بغاوت سے چند ہفتے قبل دہلان خودساختہ جلاوطنی پر امریکہ میں مقیم ترک رہنماءفتح اللہ گولن سے رابطے میں تھا اور اسے رقم بھی بھیجی تھی۔“دوسری طرف” سکائی نیوز عربی“ اور” العربیہ“ سمیت دبئی کے تمام میڈیا نے 15جولائی کی شب ترکی میں فوجی بغاوت کے دوران خبریں نشر کی تھیں کہ ترک صدر رجب طیب اردگان اور ان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی کے خلاف فوجی بغاوت کامیاب ہو گئی ہے۔رپورٹ میں یہ امر بھی واضح کیا گیا ہے کہ دبئی کے یہ میڈیا ہاﺅسز دبئی حکومت کے زیراثر ہیں۔ انہوں نے ایک موقع پر یہ خبر بھی نشر کی تھی کہ رجب طیب اردگان ملک سے فرار ہو گئے ہیںتاہم ترک انٹیلی جنس کے پاس ایسے شواہد نہیں جن سے ثابت ہو سکے کہ دبئی کے میڈیا ہاﺅسز بھی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث تھے۔
متحدہ عرب امارات نے ترکی میں فوجی بغاوت کی مذمت کرنے میں بھی بہت تاخیر کی اور 16گھنٹے بعد مذمتی بیان جاری کیا۔ ذرائع نے ”مڈل ایسٹ آئی“ کو بتایا کہ فوجی بغاوت ناکام ہونے کے بعد متحدہ عرب امارات نے ایک آپریشن لانچ کیا جس کے تحت اس نے دہلان سے دوری اختیار کر لی۔ اس سے پہلے وہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ساتھ بھی مکمل رابطے میں تھا۔ دہلان فلسطینی سیاسی جماعت فتح کا سابق لیڈر ہے جسے غزہ اور مغربی کنارے سے جلاوطن کر دیا گیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس کے ابوظہنی کے شہزادہ ولی عہد محمد بن زید النہیان سے گہرے مراسم ہیں اور مبینہ طور پر متحدہ عرب امارات نے اسے فتح اللہ گولن کے ساتھ کمیونیکیشن اور فنڈز کی ترسیل کے لیے استعمال کیا ہے۔