اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

862,443FansLike
9,987FollowersFollow
565,000FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

’’ممبئی حملے میں لوگ ہمارے تھے، پلاننگ ہماری نہیں تھی‘‘ جنرل پاشا کے حوالے سے حسین حقانی کا دعویٰ

امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی جو پاکستان کے حوالے سے متنازع آرٹیکلز اور کتابوں کی شہرت رکھتے ہیں، نے ایک اور کتاب میں پاکستان بھارت تعلقات کو منفی انداز میں اجاگر کیا ہے۔ حسین حقانی کی کتاب میں ایسے انکشافات کئے گئے ہیں جن کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں۔حسین حقانی کی کتاب’’ بھارت بمقابلہ پاکستان‘‘ آئندہ ہفتے بھارت سے شائع ہو رہی ہے۔ حسین حقانی کی کتاب کے کچھ اقتباسات بھارتی اخبارات میں کتاب کی پبلسٹی کے لیے اور پاکستان دشمنی میں شائع کئے جا رہے ہیں۔بھارتی اخبارات کے مطابق حسین حقانی نے 2008 کے ممبئی حملوں کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل پاشا نے واشنگٹن میں ان کے گھر میں ملاقات کے دوران بتایا کہ ’’ لوگ ہمارے تھے، آپریشن ہمارا نہیں تھا‘‘۔ بھارتی اخبار انڈین ایکپریس سے بات کرتے ہوئے حسین حقانی نے کہاکہ کتاب لکھنے کا مقصد اس بات کا اعتراف ہے کہ تعلقات خرابی میں پاکستان کا بھی حصہ ہے لیکن الزام بھارت کو بھی جاتا ہے۔ یہ کتاب لکھنے کا مقصد یہ بتانا ہے کہ دونوں ملکوں نے 69سال کے دوران معاملات کو ٹھیک طرح ہینڈل نہیں کیا۔بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق حسین حقانی نے بتایا کہ دسمبر 2008 کے آخر میں دورہ واشنگٹن میں سی آئی اے کے سربراہ مائیکل ہیڈن سے ملاقات میں کہا تھا کہ ریٹائرڈ فوجی افسروں اور ریٹائرڈ انٹیلی جنس افسروں نے ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔ بھارتی اخذبار کے مطابق جنرل پاشا اور جنرل ہیڈن کی ملاقات کا تذکرہ جنرل ہیڈن، کونڈولیزا رائس اور باب ووڈ ورڈ کی کتابوں میں تو ہے لیکن یہ پہلی بار ہے کہ کسی پاکستانی عہدیدار نے پاشا اور جنرل ہیڈن کی گفتگو لکھی ہے جس میں ممبئی حملوں کا تعلق آئی ایس آئی سے جوڑا گیا ہے۔ حسین حقانی نے لکھا ہے کہ نہ صرف بھارت بلکہ امریکا نے بھی ان افسروں کے خلاف شواہد فراہم کئے لیکن پاکستان نے ان پر مقدمہ نہیں چلایا۔