اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

855,985FansLike
9,985FollowersFollow
564,300FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے،کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیں گے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔آر می چیف نے واضح کیا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے،ہم کسی قسم بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیں گے۔پاکستان کسی سے جنگ نہیں چاہتا مگر امن کی خواہش کو کمزری نہ سمجھا جائےبھارت کولڈ وار سٹارٹ کرے یا نہ کرے ہم مہم جوئی کا بھرپور جواب دیں گے۔بھارت نے سرحد پر سرجیکل سٹرائیک کا ڈرامہ رچایا،ایل او سی پر 46 پاکستانی شہید اور 40 بھارتی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آری میجر جنرل آصف غفورنے نیوز کانفرنس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں آپریشن کئے گئے ہیں،ملک میں امن کی فضا ء ایک دن کی بات نہیں ہے،قومی مفاد پر ہرچیز کو ترجیح دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مجموعی طور پر دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 70920 افراد نے اپنی جانیں دی ہیں جن میں 21839 شہید اور 49081 زخمی شامل ہیں۔بحیثیت قوم ہم قربانیاں دیتے آئے ہیں اور دیتے رہے گے۔ حساس معاملات پر قیاس آرائیاں ملک کو نقصان پہنچا سکتی ہیں،حالیہ دنوں میں بابر 3اور ابابیل میزائل کا تجربہ کیا ہے جو پاکستان میں مضبوط دفاع کا آئینہ دار ہے۔
میجر جنرل آصف غفور کا مزید کہنا تھا کہ چند عناصر بے یقینی کا تاثر دے کر امن و امان کی کوششوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں،کسی سے جنگ نہیں چاہتے ہیں اقوام متحدہ کی قرارددوں کے مطابق کشمیر کا حل چاہتے ہیں،امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ہم مسائل کا پر امن حل چاہتے مگر اپنی عزت و وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں چاہتے۔ان کا کہنا تھا کہ ضرب عضب کو بنیادی طور پر شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی سے شروع کیا گیا،قبائلی علاقوں جہاں شدت پسندی تھی اب وہاں امن و امان کی صورتحال پہلے سے بہت بہتر ہے۔
نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ84 فیصد آئی ڈی پیز اپنے گھروں کو واپس آچکے ہیں باقی لوگوں کی واپسی کا بندوبست کیا جارہا ہے۔انہوں نے سی پیک کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک اور گوادر پورٹ بلوچستان کے بہترمستقبل کی نوید ہے۔بلوچستان کے حوالے سے پچھلے چند سالوں سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی وجہ سے امن وا مان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو،ایف سی کے 34 ہزار کے قریب فوجی پاک افغان سرحد موجود ہیں،اب ہم نے ایف سی کیلئے نئے قلعے اور چیک پوسٹیں تعمیر کی ہیں اور جس سے رابطے کی صورتحال بہتر ہوگی،افغانستان سمیت خطے کی بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں،افغانستان اور پاکستان برادر ملک ہیں اوردہشتگردی کی جنگ میں افغان بھائیوں کے ساتھ ہیں۔پاکستان افغانستان میں دہشتگردی میں ملوث نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا میں موجود دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور ٹی ٹی پی کی قیادت بھی عرصہ درازسے افغانستان میں پناہ گزین ہے،دہشتگردی کیخلاف جنگ ابھی جاری ہے۔
میجر جنرل آصف غفور کا کراچی آپریشن کے حوالے سے کہنا تھا کہ26 ہزار سے زائد کامبنگ اور آئی بی اوز آپریشن کئے گئے ہیں۔ پچھلے دو سالوں کے دوران رینجرز نے کراچی میں کامیاب آپریشن کرتے ہوئے 90 فیصد جرائم پر کنٹرول پالیا ہے،اب تک9 ہزار آپریشن کئے گئے ہیں جن میں 33 رینجرز اہلکار شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔آرمی چیف نے دہشتگردی کیخلاف جنگ اور کامبنگ آپریشن جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے،انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان افغانستا ن کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔مرد م شماری کے حوالے سے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ 15 مارچ سے مردم اور خانہ شماری کیلئے پاک فوج سول انتظامیہ کے ساتھ مل کرکام کرے گی اور اس مقصد کیلئے 2 لاکھ جوانوں کی منظوری آرمی چیف نے دی ہے کہ وہ سول انتظامیہ کی مدد کریں گے۔ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے جنگ میں میڈیا کے کردار کو سراہتے اور میڈیا کو چاہیے کہ غیر ذمہ دارانہ عناصر کی حوصلہ شکنی کرے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہے،جتنا خیال پاک فوج میں سپاہیوں کا رکھا جاتا ہے کہیں نہیں رکھا جاتا ہے۔نیوز لیکس پر انکوائر ی کی جارہی ہے اور امید ہے کہ حکومت آئندہ چندروز تک نیوز لیکس کے نتائج سامنے لے آئے گی۔