ایم پی اے مجید خان اچکزئی کے خلاف 2009ء میں پولیس تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمے میں ملزم پر نجی ہسپتال کے مالک عبدالقوی کو اغواء کر کے بھتہ وصول کا الزام تھا۔

کوئٹہ: (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے سول لائن پولیس تھانے کے عملے نے ٹریفک سارجنٹ عطااللہ کو دوران ڈیوٹی گاڑی سے کچلنے والے ایم پی اے مجید خان اچکزئی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا تو سیٹلائٹ ٹاؤن تھانے کے تفتیشی نے 2009ء میں نجی ہپستال کے مالک کو اغواء کرنے اور بھتہ وصولی کے ایک اور مقدمہ میں مجید خان کا 7 روز کا ریمانڈ لینے کی استدعا کی۔ ملزم کے خلاف 2009ء میں پولیس تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمے میں ملزم پر نجی ہسپتال کے مالک عبدالقوی کو اغواء کر کے بھتہ وصول کا الزام تھا جس پر پولیس نے مجید خان اچکزئی کو مفرور قرار دیا تھا، تاہم 2013ء کے جنرل ایکشن جیت کر مجید اچکزئی ممبر اسمبلی منتخب ہوئے تو اس وقت الیکش کمیشن اور پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی لیکن سارجنٹ کیس کے سامنے آتے ہی پولیس بھی حرکت میں آئی اور پرانا مقدمہ یاد آ گیا۔