اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

852,707FansLike
9,983FollowersFollow
563,800FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

آرمی چیف کا دورہ پارا چنار، سکیورٹی بڑھانے کے احکامات، دھرنا ختم

پاک آرمی کے سپہ سالار دہشتگردی اور فرقہ واریت کے خاتمے کے مشن پر پارا چنار پہنچ گئے، قبائلی عمائدین کے مطالبے پر سکیورٹی بڑھانے کے احکامات جاری کر دیئے، فوری اقدامات کی ہدایت، سپہ سالار کی دھماکے کے متاثرین اور قبائلی عمائدین سے ملاقات، ہر ممکن امداد کی یقین دہانی۔

پارا چنار: (مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف نے پارا چنار کا دورہ کیا اور دھرنے پر بیٹھے مظاہرین کے نمائندوں سے ملاقات کی جس کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کر دیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارا چنار پاکستان کا حصہ ہے، غیرمسلموں سمیت ہر پاکستانی اہم اور برابر ہے، سب پاکستانی ہماری طاقت ہیں، ہم نے بحیثیت قوم دہشتگردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دی ہیں، ہم ہر صورت کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دشمن ہمارے عزم کو کم کرنے اور ہمیں تقسیم کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔

آرمی چیف نے قبائلی عمائدین کو بتایا کہ پہلے بیرون ملک کے دورے اور پھر موسم خراب ہونے کی وجہ سے ان کے پارا چنار آنے میں تاخیر ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت قوم ہم نے دہشتگردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دی ہیں، اس جنگ میں ہم ہر صورت کامیاب ہوں گے، دشمن ہمارا عزم کم اور ہمیں تقسیم کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ایف سی کے پی ایک پیشہ ور فورس ہے جس میں تمام قبائل اور مسالک کے جوان شامل ہیں، ایف سی اہلکار بڑی جانفشانی سے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔ آرمی چیف نے ایف سی کے پی کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کرم ایجنسی میں ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے ایف سی کے 126 بہادر جوان اب تک اپنی جان کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں جبکہ 387 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ آرمی چیف نے کہا کہ مقامی افراد کے انتظامی امور سے متعلق تحفظات کا ایگزیکٹو باڈی جائزہ لے گی جبکہ سکیورٹی سے متعلق میکنزم فوری طور پر شروع کیا جا رہا ہے، ہم اسی صورت کامیاب ہو سکتے ہیں جب مقامی افراد سکیورٹی میں ساتھ دیں۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پارا چنار کے حالیہ واقعات میں بیرونی عناصر کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت ہیں، دہشت گردوں کے گرفتار مقامی سہولت کاروں اور آلہ کاروں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ سکیورٹی میں بہتری کیلئے اضافی نفری پارا چنار بھجوائی جا چکی ہے جبکہ پاک افغان سرحد مکمل طور پر سیل کرنے کیلئے ایف سی کے مزید دستے تعینات کئے جا رہے ہیں، مختلف چیک پوسٹوں پر رضاکاروں کو بھی تعینات کیا جائے گا، لاہور اور اسلام آباد کی طرح پارا چنار میں بھی سیف سٹی پروجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے اور اس کیلئے شہر بھر میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جا رہے ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل جاری ہے۔ پہلے مرحلے میں فاٹا کے حساس علاقوں میں باڑ لگائی جا رہی ہے جبکہ بلوچستان سمیت مکمل پاک افغان سرحد پر باڑ دوسرے مرحلے میں لگائی جائے گی، بم دھماکے کے بعد ایف سی کی جانب سے ہجوم پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، واقعے میں ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا، ایف سی کمانڈنٹ کو پہلے ہی تبدیل کیا جا چکا ہے، فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے چاروں افراد اور زخمیوں کو ایف سی کی جانب سے علیحدہ معاوضہ دیا جائے گا، پارا چنار کے آرمی پبلک سکول کا نام میجر گلفام حسین شہید سے منسوب کر کے اسے کیڈٹ کالج کا درجہ دیا جا رہا ہے اور یہاں جلد ٹراما سینٹر تعمیر کیا جائے گا جبکہ سول ہسپتال کو بھی پاک فوج سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر اپ گریڈ کرے گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے پارا چنار کے متاثرین کیلئے معاوضے کا اعلان کر دیا ہے جو ملک کے دیگر حصوں میں دہشتگردی سے متاثر ہونے والے افراد کے معاوضے کے برابر ہے، تمام پاکستانی برابر ہیں، پاک فوج فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے عمل کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس حوالے سے کوششیں جاری ہیں، فاٹا میں امن و استحکام کے لئے ضروری ہے کہ اس کام پر جلد از جلد عملدرآمد کیا جائے، افغانستان سے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں کیونکہ داعش افغانستان میں مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔ جنرل باجوہ نے مزید کہا کہ فرقہ واریت کو ہوا دینے والے ایجنڈے کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں متحد، پرعزم اور چوکنا ہونا ہو گا، داعش کے مقابلے کیلئے پاک افغان سرحد پر بہتر کوآرڈینیشن اور سکیورٹی تعاون ناگزیر ہے۔

ڈی دی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاک فوج فرقوں سے بالاتر ہو کر تمام پاکستانیوں کا تحفظ یقینی بنا رہی ہے۔ پارا چنار میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ متحد ہو کر دہشتگردوں کو شکست دینگے، افغان سرحد کی نگرانی سخت کی جا رہی ہے، دو مرحلوں میں افغان سرحد پر باڑ لگائی جا رہی ہے اور پارا چنار کو سیف سٹی بنانے کیلئے آرمی کے تازہ دم دستے پارا چنار پہنچ رہے ہیں۔

دھرنے کے شرکاء کے مطالبات کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جن مطالبات کا تعلق فوج سے ہے، وہ ہم پورے کر دینگے، پارا چنار کے دہشتگردی سے متاثر افراد کو بھی ملک کے باقی حصوں کے برابر امداد دی جائے گی اور پارا چنار میں پاک فوج کے ساتھ ساتھ مقامی رضاکار بھی تعینات کئے جائینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے پاکستان کی سکیورٹی ہمارے لئے برابر ہے، ہم کسی بھی فرقے سے بالا تر ہیں، ہم پاکستانی اور مسلمان ہیں، ہم نے دہشتگردی کی لعنت کو متحد ہو کر شکست دینی ہے اور انشاء اللہ ہم اس میں کامیاب ہونگے۔

ذرائع کے مطابق، قبائلی عمائدین نے آرمی چیف سے ملاقات میں کہا کہ وہ ملک کو درپیش چیلنجز سے آگاہ ہیں، پاکستان آرمی کی پشت پر کھڑے ہیں اور اس کے اقدامات کی مکمل تائید کرتے ہیں۔