اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

843,592FansLike
9,979FollowersFollow
561,200FollowersFollow
181,482SubscribersSubscribe

اس سال پنجاب حکومت بسنت منانے کی اجازت نہیں دے گی ، تحریری حکم نامہ جاری

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے بسنت منانے کے اعلان کے خلاف درخواستوں پر تحریری حکم نامہ میں کہا یقین دہانی کرائی گئی پنجاب حکومت بسنت منانے کی اجازت نہیں دے گی اور حکومت متوازن اورسنجیدہ فیصلوں کے بعدہی بسنت کی اجازت دےگی۔تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ نے پنجاب میں بسنت منانے کے اعلان کے خلاف درخواستوں پرفیصلہ جاری کردیا، تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یقین دہانی کرائی گئی پنجاب حکومت اس سال بسنت منانے کی اجازت نہیں دے گی ، پنجاب حکومت نے واضح کیابسنت بطور ثقافتی اورمعاشی تہوارمنایاجاتاہے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کےمطابق نئی قانون سازی کے لیے تجاویز زیرغورہیں۔فیصلے میں مزید کہا گیا کہ پنجاب حکومت نے یقین دہانی کروائی کہ بسنت سے قبل شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کی گارنٹی دی جائے گی، بسنت منانے کی اجازت سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی اور حکومت متوازن اور سنجیدہ فیصلوں کےبعدہی بسنت کی اجازت دے گی۔عدالتی حکم نامے کے مطابق تمام درخواست گزاروں کو حکومتی نقطہ نظرپرکوئی اعتراض نہیں، پنجاب حکومت کے بیان پر درخواستیں نمٹائی جاتی ہیں۔یاد رہے 24 جنوری کو ہائی کورٹ نے بسنت کے خلاف درخواستیں نمٹا دیں تھیں ، عدالت نے واضح کیا تھا کہ اگر مستقبل میں‌ بسنت منانی ہے، تو حکومت کو تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی۔درخواست گزار شیراز ذکاء نے کہا کہ پتنگ بازی کے خلاف ایکٹ بن گیا، مگر رولز نہیں بنے، بسنت خونی کھیل ہے، پابندی کے باوجود اجازت دی جارہی ہے، عدالت بسنت پر پابندی کے قانون اور عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے۔خیال رہے حکومت پنجاب نے بسنت نہ منانے کا فیصلہ کیا تھا ، عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ محفوظ بسنت کی تیاری کے لئے 4 سے 6 ماہ کی ورکنگ درکار ہے، ادارے ذمے داریاں پوری کریں، تو ایسی سرگرمیاں ہوسکتی ہیں۔سینئر وزیر نے کہا کہ ڈور، پتنگ کی تیاری رجسٹرڈ اور باقاعدہ نظام وضع ہونا چاہیے، تب ہی یہ فیصلہ ہوسکتا ہے، دھاتی تار کے استعمال، قوانین کی خلاف ورزی پر ایکشن ہوگا، بسنت نہ منانے کا فیصلہ عوامی مفاد میں کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل پنجاب حکومت کی جانب سے بسنت منانے کا عندیہ دیا گیا تھا، جس کے بعد اس موضوع پر ایک بحث شروع ہوگئی تھی ، کچھ حلقوں کی جانب سے حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔