پی سی بی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ سیریز کے پانچ میچز کے متحدہ عرب امارات میں انعقاد کا اعلان کردیا جس کے ساتھ ہی سیریز کے چند میچز کے پاکستان میں انعقاد کی قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں۔
بورڈ نے آسٹریلین کرکٹ بورڈ کو پانچ میچوں میں سے ایک، دو میچز پاکستان میں کھیلنے کی تجویز پیش کی تھی اور پی سی بی کا موقف تھا کہ پاکستان سپر لیگ کے میچز کے کامیاب انعقاد کے بعد اب پاکستان، انٹرنیشنل میچز کے لیے آسٹریلیا کی میزبانی کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔البتہ آسٹریلیا نے اپنے مشیروں کی جانب سے کلیئرنس نہ ملنے پر سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پاکستان میں میچز کھیلنے سے انکار کردیا تھا لیکن اس کے باوجود پی سی بی کا اصرار تھا کہ ابھی بھی معاملات طے نہیں ہوئے، تاہم اب پاکستان میں میچز منعقد نہ ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔یاد رہے کہ آسٹریلین ٹیم نے آخری مرتبہ 1998 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا لیکن ملک میں سیکیورٹی کی خراب صورتحال کے سبب انہوں نے 20 سال سے پاکستان کا دورہ نہیں کیا اور اس دوران تمام سیریز نیوٹرل مقام پر کھیلی گئیں۔تاہم سیریز کھیلنے سے انکار کے باوجود کرکٹ آسٹریلیا نے کہا ہے کہ وہ پاکستان سپر لیگ2019 کے پاکستان میں منعقد ہونے والے میچز میں سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنے سیکیورٹی ماہرین کو پاکستان بھیجیں گے جبکہ پاکستان میں دیگر ٹیموں کے میچز منعقد ہونے کی صورت میں بھی وہ اپنے ماہرین کو بھیجیں گے۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز کا آغاز 22 مارچ سے شارجہ میں ہو گا جس کے بعد یہی میدان 22مارچ کو بھی دونوں ٹیموں کی میزبانی کرے گا۔ابوظہبی سیریز کے واحد میچ کی میزبانی 27مارچ کو کرے گا جس کے بعد دونوں اختتامی میچ کے لیے پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں 29 اور 31 مارچ کو دبئی میں مدمقابل ہوں گی۔عالمی درجہ بندی میں پاکستان کی ٹیم پانچویں اور آسٹریلیا دو نمبر کے فرق سے چھٹے نمبر پر موجود ہے اور سیریز میں پاکستان کو اپنی پانچویں پوزیشن بچانے کا چیلنج درپیش ہو گا۔