جمعرات کے روز دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے میڈیا کے ارکان کو بتایا کہ گرفتار ہونے والے انڈین پائلٹ ابھینندن کی حالت بہت بہتر ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ جس جگہ انڈین طیارے کا ملبہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے میں گرا، وہاں سے لوگوں نے بھارتی پائلٹ کو پکڑا اور سیکیورٹی فورسز کے حوالے کیا۔اُنھوں نے کہا کہ دہلی نے پائلٹ کی حوالگی کے بارے میں بھی پاکستان کو بھی آگاہ کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دو روز قبل انڈین طیاروں نے پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالا کوٹ میں جس جگہ کارروائی کی تھی وہاں پر اقوام متحدہ ملٹری ابزرور گروپ برائے انڈیا پاکستان کے نمائندوں کو لے جایا جا رہا ہے۔اُنھوں نے کہا کہ بھارتی حملے کے معاملے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے جانے کا فیصلہ ایک دو روز میں کرلیا جائے گا۔اُنھوں نے کہا کہ بھارت کے اندر مودی کی پالیسی پر آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ پورے خطے کو تباہی کے راستے پر لے کر جارہے ہیں اور خود بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے اندر سے بھی آوازیں اُٹھ رہی ہیں کہ محض 22 سیٹوں کے لیے خطے کو جنگ میں دھکیلا جارہا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر کہیں دہشت گردی ہو بھی رہی ہے تو پھر بھی دنیا کا کوئی قانون کسی ملک کی سرحد پار کرکے کارروائی کی اجازت نہیں دیتا۔ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے دفاع سے غافل نہیں ہے اور ملکی قیادت اس بارے میں کسی اور ملک کی طرف نہیں دیکھ رہی۔اُنھوں نے کہا کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خودکش حملے سے متعلق بھارتی حکومت کی طرف سے بھیجا گیا ڈوزئیر پاکستان کو موصول ہوگیا ہے اور متعلقہ حکام اس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ پاکستان قابل عمل انٹیلیجنس اور ثبوتوں پر کارروائی کے لئے تیار ہے۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ اگلے ماہ دبئی میں ہونے والی اسلامی ملکوں کی تنظیم کے اجلاس میں اگر بھارتی وزیر خارجہ شرکت کریں گی تو پاکستانی وزیر خارجہ اس میں شرکت نہیں کریں گے
تازہ ترین