اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

845,751FansLike
9,979FollowersFollow
562,000FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

آخر یہ مرغی چور کا معاملہ کیا ہے؟

پاکستان کی عدالت عظمی نے مرغی چوری کے الزام میں گرفتار ہونے والے ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے۔ عدالت نے ٹرائل کورٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ تین ماہ میں اس مقدمےکا فیصلہ کرے۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے پیر کے روز ملزم زاہد حسین کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی۔ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل پر مرغی چوری کے الزامات ہیں جبکہ اس ضمن میں پولیس نے ابھی تک کوئی ریکوری بھی نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ضمانت حاصل کرنا اس کے موکل کا حق ہے جو اسے نہیں دیا جا رہا۔عدالت نے ملزم کے وکیل سے استفسار کیا کہ ماتحت عدالتوں سے ان کے موکل کی ضمانت کی درخواستیں کیوں مسترد ہوئیں۔ تاہم ملزم زاہد کے وکیل اس بارے میں سپریم کورٹ کو کوئی اطمینان بخش جواب نہ دے سکے۔اسلام آباد کے ایڈووکیٹ جنرل طارق محمود جہانگیری نے عدالت کو بتایا کہ ملزم زاہد کے خلاف صرف 15 مرغیوں کی چوری کا الزام نہیں ہے بلکہ ان پر دیگر گھریلو اشیا چوری کرنے کا الزام بھی ہے۔اُنھوں نے کہا کہ متعلقہ تھانے کی پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر مسروقہ اشیا بھی برآمد کی ہیں اور ملزم سے ایک ٹرک چوری شدہ اشیا برآمد ہوئی ہیں۔بینچ میں موجود جسٹس قاضی فائز عیسی نے ملزم زاہد حسین کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اُنھو ں نے میڈیا پر یہ خبر کیوں چلائی کہ ان کے موکل پر صرف مرغیاں چوری کرنے کا الزام تھا اور اس مقدمے میں ان کے موکل کو ضمانت نہیں دی جارہی۔اسلام آباد کے ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ ملزم زاہد حسین چار مقدمات میں گلگت کی مختلف عدالتوں سے سزا یافتہ ہیں۔طارق محمود جہانگیری نے ذرائع کو بتایا کہ اسلام آباد کے تھانہ کورال کی پولیس نے ملزم زاہد حسین کو گزشتہ برس اپریل میں اپنے ہمسایوں کے گھر سے مرغیاں اور کبوتر چوری کرتے ہوئے پکڑا تھا۔اُنھوں نے کہا کہ دوران تفتیش ملزم نے متعدد وارداتوں کا انکشاف کیا تھا اور ملزم کی نشاندہی پر پولیس نے مسروقہ سامان برآمد کیا تھا۔تاہم طارق محمود جہانگیری نے برآمد ہونے والے سامان کی مالیت کی بارے میں کچھ نہیں بتایا۔سپریم کورٹ نے یہ معاملہ واپس ٹرائل کورٹ کو بھجوا دیا ہے۔ ملزم کے خلاف جن دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے قانون میں ان کی سزا سات سال ہے۔واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر میاں شہباز شریف کی ضمانت منظور کی تھی تو وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے عدالتوں پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ مرغی چور جیل میں ہیں جبکہ سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے ضمانتوں پر باہر ہیں۔