اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

862,987FansLike
9,988FollowersFollow
565,100FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

ماضی میں مدارس کی اصلاحات اور لٹریچرپر توجہ نہیں دی گئی

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ علاقائی تعاون سے ہی ممکن ہے۔ ایک مخصوص طبقہ پاکستان کا عالمی تشخص خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں سری لنکن ہائی کمیشن کے دورے کے دوران کیا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سری لنکا کی طرح پاکستان کو بھی دہشت گردی کا سامنا رہا ہے تاہم یہ مسئلہ علاقائی سطح پر ہی مل کر حل کیا جا سکتا ہے۔ ان کے بقول ایسٹر دھماکوں نے بین المذاہب ہم آہنگی کا نقصان پہنچایا ہے۔پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے بغیر کسی ثبو ت کے پلوامہ واقعہ کا تعلق پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کو کوئی شکایت ہو تو الزام لگانے سے پہلے پاکستان کو آگاہ کردیا کرے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف ہونے والی کارروائیاں کسی بیرونی دباؤ کا نتیجہ نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2014 میں آرمی پبلک سکول کے بچوں پر ہونے والے حملے کے بعد سیاسی اتفاق رائے سے قومی ایکشن پلان مرتب کیا گیا تھا۔وزیر خارجہ نے الزام لگایا کہ پاکستان کی سابق سول حکومتوں نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے کام نہیں کئے۔انہوں نے کہا کہ مدارس میں اصلاحات اور نفرت آمیز لٹریچر کی روک تھام جیسے معاملات پر توجہ نہیں دی گئی تاہم تحریک انصاف یہ اصلاحات لا رہی ہے۔