نواز شریف افطاری کے بعد جاتی امرا سے جیل کیلئے روانہ ہوں گے۔ لیگی رہنما اور کارکن نواز شریف کے ہمراہ ریلی کی صورت میں ہوں گے۔مریم نواز اپنے والد کیساتھ اظہار یکجہتی جلوس کی قیادت کریں گی اور گاڑی میں نواز شریف کے ساتھ ہوں گی۔ نواز شریف سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور میں 10 کیمپ بھی لگیں گے۔ نواز شریف جاتی امرا، اڈا پلاٹ اور رنگ روڈ سے کوٹ لکھپت جیل پہنچیں گے۔میاں نواز شریف روانگی سے قبل والد، اہلیہ اور بھائی کی قبر پر حاضری دیں گے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما، کارکن اورعہیدار قیادت کو بھرپور خراج تحسین پیش کریں گے۔مسلم لیگ ن کے سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا علاج جاری ہے۔ بیماری کی تشخص نامکمل ہے، چھ ہفتے کے پیرول پر مختلف ٹیسٹ کروائے گئے۔ ڈاکٹرز کے مطابق نواز شریف کی بیماری کی نوعیت ایسی ہے کہ علاج پاکستان میں ممکن نہیں ہے۔
جتنا کٹھن فیصلہ ایک باپ کا بیٹی کا ہاتھ تھامے جیل جانے کا تھا، اتنا ہی کٹھن ایک بیٹی کا اپنے محبوب والد کو جیل چھوڑ کر آنا ہے۔ مگر میں جاؤں گی۔ کیونکہ مقصد قومی ہے اور باپ بیٹی کے رشتوں سے کہیں بڑا ہے۔ قومی مقاصد قربانی مانگتے ہیں۔ کل انشاءاللہ میں کارکنوں کے ساتھ ہوں گی۔ https://t.co/Web0mp0f7d
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 6, 2019