اداکارہ صوفیہ مرزا کی بچیوں کی واپسی کیلئے ٹیم کی تشکیل

اسلام آباد ( آن لائن ) جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے اداکارہ صوفیہ مرزا کی بچیوں کی UAEسے واپسی کے متعلق کیس کی سماعت کی، اس اہم کیس کی سماعت کے دوران سیکریٹری خارجہ اور ڈی جی ایف آئی اے عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران جسٹس مقبول باقر نے سیکریٹری خارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری صاحب ابھی تک اس معاملے پر کیا کام ہوا؟سپریم کورٹ کے کل کے حکم کے بعد کیا اقدامات کئے؟تو وہ کوئی ٹھوس جواب نہ دے سکے جس پر جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیئے کہ اس وقت جو صورتِ حال درپیش ہے وہ ہمارے لئے شرم کا مقام ہے۔ایسا لگ رہا ہے آپ صرف خانہ پوری کیلئے آئے ہیں، ٹھوس اقدامات کریں نہ کہ فضولہ قسم کی مشقت میں لگے رہیں ۔ اگر ایسا بھارت کے کسی شہری کے ساتھ ہوتا تووہ کیا کرتے؟ کوئی حال نہیں ہے یہاںعدالت نے حکم دیا کہ پیر تک وزارت خارجہ، وزارت داخلہ اور ایف آئی اے بچیوں کی واپسی کا مکمل لائحہ عمل تیار کر کے پیش کریں، جن افسران نے بچیوں کی 12 سال سے واپسی پر غفلت برتی ان کی نشاندہی کریں۔بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 21 فروری تک ملتوی کر دی۔اس بحث کے دوران سیکریٹری خارجہ نے عدالت کو صرف اتنا کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اپنے اماراتی ہم منصب کو اس معاملے پر خط لکھیں گے۔