اینکر اقرار الحسن پر تشدد،5 اہلکار معطل

کراچی ( ویب ڈیسک ) ٹی وی میزبان اقرار الحسن کی جانب سے تشدد کا الزام لگانے پر انٹیلی جنس بیورو کے 5 اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔ٹیلی ویژن کے میزبان اور صحافی سید اقرار الحسن نے منگل کے روز انٹیلی جنس بیورو (IB) کے اہلکاروں پر الزام لگایا کہ انہوں نے انہیں اور ان کی ٹیم کے ارکان کو کراچی کے دفتر میں گھنٹوں تک حراست میں رکھا اور اپنی صفوں میں مبینہ بدعنوانی کو بے نقاب کرنے کی کوشش کرنے پر انہیں انتہائی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اقرار الحسن کی آزمائش اس وقت منظر عام پر آئی جب اس کی خون آلود، پھٹے ہوئے کپڑوں میں اور ہسپتال کے بستر پر علاج کروانے کی تصاویر ٹوئٹر پر سامنے آئیں۔ زخمی صحافی کی پٹی بندھی ہوئی تھی، جب کہ ان کا بایاں بازو گلے سے بندھا ہوا تھا۔ٹیم سر عام نے وضاحت کی کہ آئی بی کا ایک افسر ایجنسی کے دفتر کے گیٹ پر رشوت لے رہا تھا اور "ہم نے اس کی اطلاع اعلیٰ حکام تک پہنچانے کی کوشش کی، لیکن آئی بی کے سینئر افسر رضوان شاہ نے سرعام ٹیم کے ساتھ بدتمیزی کی اور ہمیں مارتے رہے۔”اینکر اقرارلحسن نے اس پیشرفت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا: "میں وفاقی حکومت کا مشکور ہوں کہ انہوں نے فوری ایکشن لیا اور واقعے میں ملوث پانچ افسران کو معطل کیا۔”معطل کیے گئے افسران میں سید محی الدین رضوان (ڈائریکٹر، BPS-19)، محمود علی (اسٹینوٹائپسٹ)، انعام علی (اسٹینوٹائپسٹ)، رجب علی (سب انسپکٹر) اور خاور شامل ہیں۔