ظہیر سے جدا کرنے کی کوشش کی گئی تو مر جاؤں گی ،دعا زہرا

کراچی سے لاہور جا کر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کا کہنا ہے کہ ظہیر سے جدا ہونے کا تصور بھی نہیں کر سکتی ،ایسا سوچتی بھی ہوں تو ڈر لگتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ ظہیر سے جدا کیا گیا تو میں مر جاؤں گی ۔

سماء نیوز کے نمائندے سے گفتگو میں دعا زہرا نے کراچی منتقل کیے جانے کے سوال پر کہا کہ میں اپنے والدین کے پاس تو بلکل نہیں جاؤں گی مجھے پتا ہے کہ وہ مجھے مار دیں گے۔ دعا کا کہنا تھا کہ شادی سے پہلے بھی وہ ظہیر کے نام پر کئی بار مار کھا چکی ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ دارالامان بھی جانا نہیں چاہتی میں صرف ظہیر کے ساتھ ہی رہنا چاہتی ہوں ایسا کبھی سوچتی بھی تو ڈرلگتا ہے کہ مجھے ظہیر کے بغیر رہنا پڑے گا۔ دعا کا کہنا تھا کہ ایسا اگر ہوا تو مجھے لگتا ہے کہ مر جاؤں گی ۔

دعا کا کہنا تھا کہ وہ بالغ ہیں اور اپنی مرضی سے شادی کی ہے میں واپس نہیں جانا چاہتی ۔میرا دل گھبراتا ہے یہ سوچ کر کہ ظہیر میری وجہ سے جیل میں جائے گا۔

ظہیر کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ اس چیز کے لیے تیار ہیں اگر جیل بھی جانا پڑا تو جائیں گے۔ لیکن مجھے عدالتی نظام پر یقین ہے کہ فیصلہ ہمارے حق میں ہوگا۔

ظہیر کا کہنا تھا کہ لوگ صرف کہانی کا ایک رخ دیکھ رہے ہیں لوگ یوٹیوب اور دوسری معلومات پر یقین کرتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں لیکن ان کو یہ معلوم نہیں کہ ہم کس مشکل دور سے گزر رہے ہیں ۔

دعا کاکہنا تھا کہ میں اپنے والدین سے یہی کہنا چاہتی ہوں کہ مجھے جینیں دیں ،نکاح کیا ہے کوئی جرم نہیں کیا۔ہمیں کیوں بار بار عدالتوں میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ دعا کا کہنا تھا کہ میں وزیر اعلیٰ سندھ اور چیف جسٹس سے اپیل کرتی ہوں کہ ہمیں انصاف دلایا جائے ہم نے نکاح کیا ہے کوئی جرم نہیں کیا۔