عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم ہر پارٹی کی جیب میں موجود ہے لیکن بائیو میٹرک نہیں ہو رہا۔
ٹوئٹر پر ایک پیغام میں شیخ رشید نے کہا کہ 8 روز میں صرف ترقیوں تبدیلیوں تعیناتیوں اور تختیاں لگانے کا ہی فیصلہ نہیں ہونا بلکہ ن لیگ کی گھریلو سیاسی لڑائی اور طاقتور لوگوں سے الھجے ہوئے معاملات کا بھی فیصلہ ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسے نگران وزیراعظم کی ضروت ہے جوچابی کا کھلونا ہو، فرمائشی پروگرام ہو، خواہش پر خبر بنائے، جب بیٹھنے کا کہیں تو بیٹھ جائے اٹھنے کا کہیں تو اٹھ کھڑا ہو، ہر پارٹی کی جیب میں ایک نگران وزیراعظم موجود ہے لیکن بائیو میٹرک نہیں ہو رہا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جو 15 مہینے میں سفارتی پاسپورٹ کے باوجود اپنے بھائی کو پلاننگ کے تحت ملک نہیں لاسکے وہ غریب کے مسائل کیا حل کریں گے، جب پی ڈی ایم بغیر پروٹوکول کے عوام میں جائے گی تو ان کو اپنی مقبولیت کا اندازہ ہو جائے گا۔
شیخ رشید کی گرفتاری کیلئے چھاپا،پولیس کو ناکام لوٹنا پڑا
انہوں نے کہا کہ جس ملک میں ایک دن میں 60 لوگ دہشگردی سے شہادت پائیں وہاں غیر ملکی سرمایہ کاری کون لائے گا۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ مریم نواز اور آصف زرداری کی خاموشی بے معنی اور بے مقصد نہیں، جب دوسروں کی شطرنج کے مہرے بنتے ہیں تو ان کی چالوں پر بھی کھیلنا پڑتا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ (ن) لیگ کے بھی فاصلے بڑھ رہے ہیں، ایسا لگتا ہے کے دال میں کالا ہے، جو کچھ ہونا ہے ان ہی 10 دنوں میں سامنے آجانا ہے ہاتھ کرنے والوں کے ساتھ بھی ہاتھ ہو جاتا ہے اور یہ ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔
8 روز میں صرف ترقیوں تبدیلیوں تعنتیوں اور تختیاں لگانے کا ہی فیصلہ نہیں ہونا بلکہ ن لیگ کی گھریلو سیاسی لڑائی اور طاقتور لوگوں سے الھجے ہوئے معاملات کا بھی فیصلہ ہونا ہے ایک ایسے نگران وزیراعظم کی ضروت ہے جوچابی کاکھلوناہوفرمائشی پروگرام ہو خواہش پر خبر بنائے جب بیٹھنے کا کہیں…
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) July 31, 2023
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی مطلع ابرآلود ہے، سیاسی ذلت اور رسوائی ان کا مقدر ہے، نہ خواص میں عزت ملی نہ عوام میں مقام پا سکے، جی کا جانا ٹھہر گیا، صبح گیا یا شام گیا۔