اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

861,203FansLike
9,984FollowersFollow
564,900FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

میرے ساتھ بہت ناانصافی ہوئی ہے:معطل برازیلی صدر

برازیلیا(مانیٹرنگ ڈیسک )برازیل کی معطل صدر دلما روزیف نے اپنے سابق نائب صدر مائیکل ٹیمر کی نئی عبوری حکومت کی تشکیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں تمام سفید فام مرد سیاستدان ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ بہت ناانصافی ہوئی ہے۔برازیل کی معطل صدر دیلما روسف نے جمعے کو صدارتی محل میں، جہاں وہ اپنے خلاف مواخذے کی تحریک کے دوران رہیں گی، صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’اگر آپ سچے دل سے ملک کی تعیر کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے سیاہ فام اور خواتین بنیاد ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں حکومت واضح طور پر معیشت میں نیو لبرل لیکن ’سماجی اور ثقافتی سطح پر انتہائی قدامت پسند بننے جا رہی ہے۔‘خیال رہے کہ سنہ 1979 کے بعد یہ برازیل کی پہلی ایسی کابینہ ہے جس میں کوئی خاتون نہیں ہے۔دلما روزیف نے کہا کہ نئی حکومت ملک کی نمائندگی نہیں کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت میں 31 وزرا تھے جن میں سے سات خواتین تھیں۔دوسری جانب برازیلی حکومت کے چیف آف سٹاف نے کہا ہے کہ وہ کابینہ کیلئے کسی خاتون کو تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کی تشکیل سخت شیڈول کے تحت کی گئی ہے۔برازیلی حکومت کے چیف آف سٹاف کے مطابق ہمیں خواتین کی ضرورت تھی لیکن ہم کئی وجوہات کے سبب انہیں یہاں نہیں لاسکے، ہم نے اس پر غور کیا اور یہ ممکن نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کو حکومت میں شامل کریں گے، ان عہدوں پر جو وزارتوں کیلئے استعمال ہوں، اب ایک ہی کام کرنا پڑے گا لیکن مختلف نام سے۔اس سے قبل برازیل کے نئے عبوری صدر مائیکل ٹیمر نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’معیشت کو قوت فراہم کرنا ان کا اہم کام ہے۔‘مائیکل ٹیمر کے مطابق ’معیشت کو پروان چڑھانے اور نئی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کے لیے ملک کی ساکھ کو اندرون اور بیرون ملک ازسر نو قائم کرنے کی ضرورت ہے۔‘برازیل کے عبوری صدر کے مطابق برازیل ابھی بھی ایک غریب ملک ہے اور وہ سماجی پروگراموں کو تحفظ دیں گے۔واضح رہے کہ برازیل گزشتہ دس برسوں سے بدترین بحرانی دور سے گزر رہا ہے جہاں سنہ 2015 میں بیروزگاری کی شرح نو فیصد تھی اور مہنگائی گذشتہ 121 سال میں بلندترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔