اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

853,656FansLike
9,985FollowersFollow
563,800FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

عیدِ قرباں پر گوشت کھائیے لیکن احتیاط کے ساتھ

کراچی(ہیلتھ ڈیسک) گوشت ہماری غذا کا ضروری جزو ہے لیکن کھانے میں گوشت کی زیادتی بھی کئی بیماریوں اور صحت کے مسائل کی وجہ بن سکتی ہے۔اگرچہ اس بارے میں کوئی باقاعدہ سروے نہیں ہوا لیکن بالعموم یہ دیکھا گیا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے فوراً بعد مریضوں کی تعداد اچانک ہی معمول سے بڑھ جاتی ہے۔طبّی ماہرین کا کہنا ہے کہ گوشت کھانے میں عیدالاضحیٰ کے موقعے پر خصوصی احتیاط کی ضرورت ہے۔ گوشت میں پروٹین (لحمیات) اور چکنائی (روغنیات) کی وافر مقدار ہوتی ہے۔ یہ دونوں ہمارے جسم کی بنیادی غذائی ضروریات میں شامل ہیں لیکن اگر غذا میں ان کی مقدار زیادہ ہوجائے تو اس سے بھی صحت کو متعدد خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔بقرعید کے موقعے پر زیادہ گوشت کھانے والے اکثر لوگ دانتوں اور مسوڑھوں کی مختلف تکالیف کا شکار ہوجاتے ہیں۔ چھوٹا یا بڑا گوشت زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو اس سے معدے میں جلن ہوسکتی ہے۔ کچھ لوگوں کو قبض کی شکایت ہوجاتی ہے جب کہ بہت سے لوگ دست اور ہیضے جیسی بیماریوں میں مبتلا دکھائی دیتے ہیں۔ یہ سب کچھ گوشت کھانے میں بداحتیاطی اور بے اعتدالی کا نتیجہ ہوتا ہے۔ ان امراض سے بچنے کا بہترین حل یہی ہے کہ گوشت کھانے میں توازن رکھا جائے۔عیدالاضحیٰ کے دنوں میں مصالحے دار اور مرغن کھانوں کے ساتھ ساتھ بار بی کیو کا بھی خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوچکا ہے کہ پانی میں اُبال کر کم مصالحے میں پکائے ہوئے گوشت کے مقابلے میں مصالحے دار، مرغن اور آگ پر بھونا گیا گوشت کہیں زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے اور اس کا بکثرت استعمال کینسر کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔ غذا کو متوازن رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ صرف عید کے موقعے ہی پر نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی سرخ گوشت (خاص طور پر گائے اور بھینس کا گوشت) کم استعمال کیا جائے جب کہ اس کے ساتھ سبزیاں اور پھل بھی کھائے جاتے رہیں کیونکہ ان میں غذائی ریشہ (فائبر) ہوتا ہے جو نظامِ ہاضمہ کو درست رکھنے میں بہت مفید ہوتا ہے۔وہ لوگ جو جگر، معدے، دل، جوڑوں کے درد، بلڈ پریشر، یورک ایسڈ کی زیادتی یا ذیابیطس (شوگر) کی بیماریوں میں مبتلا ہوں انہیں خصوصی احتیاط کرنی چاہیے اور عید کے موقعے پر بھی بہت کم گوشت کھانا چاہیے وہ بھی اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے۔ایک اندازے کے مطابق اس سال عیدِ قرباں پر پاکستان میں 2 ارب روپے مالیت سے زائد کے ڈیپ فریزر فروخت ہوئے ہیں یعنی اس سال بھی صاحبِ حیثیت افراد کی بڑی تعداد قربانی کے گوشت کو لمبے عرصے تک کھانے کی خواہش مند ہے۔لیکن گوشت کو منجمد (فریز) کرکے محفوظ کرنے سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیپ فریزر میں بھی گوشت زیادہ سے زیادہ 20 دن تک فریز کرکے رکھا جانا چاہیے کیونکہ شدید ٹھنڈک میں بھی گوشت آہستہ آہستہ خراب ہوتا رہتا ہے۔ گوشت خراب ہونے کی سب سے بڑی علامت یہ ہے کہ اس میں سے مرے ہوئے چوہے جیسی بدبو آنے لگتی ہے جو اس بات کا اشارہ ہوتی ہے کہ گوشت خراب ہوگیا ہے اور اب اسے کھانا گویا زہر کھانے کے مترادف ہوگا۔ البتہ گوشت کو ابالنے کے بعد نمک لگاکر محفوظ کرلیا جائے تو یہ فریزر میں زیادہ عرصے تک قابلِ استعمال حالت میں رہتا ہے۔اگر آپ صاحبِ حیثیت ہیں اور سارا سال گوشت کھانے کی استطاعت بھی رکھتے ہیں تب بھی آپ کو سرخ گوشت کا استعمال کم رکھنا چاہیے اور اس کی جگہ مرغی، مچھلی اور سبزیوں کو بھی اپنی غذا میں برابر کا حصہ دینا چاہیے۔