نصیر آباد، بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما رکن اسمبلی خالد مگسی اپنی گاڑی پر فائرنگ کے بعد بال بال بچ گئے۔
عسکریت پسندوں نے رکن اسمبلی خالد مگسی کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور محافظوں نے جوابی کارروائی کی اور وہ فرار ہوگئے۔
فائرنگ کے نتیجے میں رکن اسمبلی خالد مگسی اور ان کے ساتھی فائرنگ سے بچ گئے۔
پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر صادق سنجرانی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ خالد مگسی نے ان سے فون پر حملے کی شدید مذمت کی اور ان سے خیریت دریافت کی۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ ایم این اے خالد مگسی کی گاڑی کو نوٹری نیشنل ہائی وے پر گولی مار دی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نوابزادہ خالد مگسی کوئٹہ سے جھل مگسی جارہے تھے کہ ان کے سیکیورٹی گارڈ نے جوابی فائرنگ کردی جس کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔