اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

856,670FansLike
9,985FollowersFollow
564,500FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

عائشہ جہانزیب سیاسی میڈیا سیل کے نشانے پر

اسلام آباد (محمد جابر) آجکل نجی چینل کے مشہور مزاحیہ سیاسی شو کی ہوسٹ عائشہ جہانزیب سوشل میڈیا پر بے جا تنقید کی زد میں ہیں جس کی وجہ انکا شو میں وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ کے لباس کو زیر بحث لانا ہے اس بار عائشہ جہانزیب سوشل میڈیا ٹرولنگ، اور سائبر بلیئنگ کا نشانہ بنی ہیں۔ ایسے مواقع پر یہ بےمعنی ہو جاتا ہے کہ زیرِ بحث خواتین آخر کیا کہہ رہی ہیں یا کس مقصد کے حصول کے لیے تگ و دو کر رہی ہیں۔ عائشہ جہانزیب نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے سیاسی تنقید اور مزاح سے متعلق پروگرام ‘خبرناک’ کی میزبان ہیں۔ چند روز قبل ان کی ایک ویڈیو کو بعض سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے یہ کہہ کر شیئر کرنا شروع کیا کہ انھوں نے اس ویڈیو میں مکمل لباس نہیں پہنا۔ جس کے بعد کئی نازیبا پیغامات، میمز اور فوٹوشاپ کی گئی تصاویر کا سلسلہ چل پڑا۔ تاہم اس ویڈیو میں انھیں قمیص، سکن کلرڈ پاجامہ اور دوپٹہ اوڑھے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ ویڈیو اس وقت بنائی گئی تھی جب عائشہ جہانزیب کو خواجہ سراؤں سے متعلق کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم نے مدعو کیا اور اس ویڈیو کلپ میں انھیں خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق بات کرتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے عائشہ کہتی ہیں کہ یہ ویڈیو کئی ماہ پرانی ہے اور اب ان کے خیال میں اس مہم کے پیچھے وجہ ان کا وہ پروگرام ہے جس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کی ڈمیز کو پروگرام کا حصہ بنایا گیا تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ اب ملک میں سیاسی تنقید کی کوئی جگہ نہیں رہی۔ انھوں نے کہا: ‘میں نے سوشل میڈیا دیکھا جہاں میری وہ تصویریں تھیں جو میری نہیں تھیں، ایسے لباس میں جو میں نے کبھی پہنا ہی نہیں۔ اور اس کے ساتھ قابلِ نفرت پیغامات تھے۔ مجھے شدید دھچکا لگا، پہلے دن تو بخار ہو گیا، پھر میں نے خود کو سمجھایا کہ مجھے اس سب کا دلیری سے سامنا کرنا ہے۔’ پاکستان میں لباس کے معاملے پر خواتین کو نشانہ بنانا نئی بات نہیں۔ ملک کی انتہائی مضبوط خواتین کو بھی ان کے مخالفین کی جانب سے بلاجواز تنقید کا سامنا رہتا ہے اور ان کے لباس پر انگلی اٹھا کر ان کی شخصیت کو متنازع بنانے کی کوشش کرنا ایک عام بات سمجھی جاتی ہے۔