اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

855,155FansLike
9,985FollowersFollow
564,000FollowersFollow
183,255SubscribersSubscribe

نیٹو ستر سال کاہوگیا

مغربی دفاعی اتحاد( نیٹو) آج اپنے قیام کی ستّرویں سالگرہ منا رہا ہے۔ اس سلسلے میں واشنگٹن میں خصوصی تقریبات منعقد ہوں گی۔ نیٹو اتحاد چار اپریل 1949ء کو واشنگٹن میں قائم کیا گیا تھا۔مغربی دفاعی اتحاد کے ستّر برس پورے ہونے کے موقع پر منعقد ہونے والی ان تقریبات کے ساتھ ساتھ اس عسکری اتحاد میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ روس کے ساتھ کشیدگی اور افغانستان کی صورتحال پر بھی صلاح و مشورے کریں گے۔ امریکی حکومتی ذرائع کے مطابق کل جمعرات کو ایک عشائیے کے موقع پر رکن ممالک کے دفاعی بجٹ بھی زیر بحث آئیں گے۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جرمنی کے کم دفاعی اخراجات پر تنقید بھی کی۔مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے پہلے سیکرٹری جنرل لارڈ ہیسٹنگز اِسمے نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ نیٹو کو اس خیال کے ساتھ قائم کیا گیا تھا کہ سابق سوویت یونین کو باہر رکھا جائے، امریکا کو بالادستی حاصل ہو اور جرمنی کو سرنگوں رکھا جائے۔ یہ بیان انہوں نے دوسری عالمی جنگ کے بعد اس وقت دیا تھا، جب سابقہ مشرقی جرمن ریاست اور مشرقی یورپ سابقہ سوویت یونین کے زیر اثر تھے۔ یعنی نیٹوکا مقصد دوسری عالمی جنگ کے بعد اشتراکیت یا کمیونزم کے بڑھتے ہوئے اثرات کا مقابلہ کرنا تھا۔ اس موقع پر امریکی یہ سوچ رہے تھے کہ اگر وہ یورپ سے چلے گئے تو ہو سکتا ہے کہ سوویت یونین اپنا اثر و رسوخ بڑھانے میں کامیاب ہو جائے۔تاہم جرمنی کو بہت زیادہ عرصے تک دبا کر رکھنا ممکن نہ رہا، خاص طور پر مغربی جرمنی کو۔ مغربی جرمنی 1955ء میں نیٹو کا رکن بن گیا جبکہ مشرقی جرمنی نے وارسا پیکٹ میں شمولیت اختیار کر لی۔ اس تنظیم کی بنیاد 1955ء میں سوویت یونین نے رکھی تھی، جس کا مقصد نیٹو کے خلاف ایک اتحاد تشکیل دینا تھا۔ تاہم یو ایس ایس آر کے ٹوٹنے پر یہ اتحاد بھی ختم ہو گیا۔ 1949ء میں اپنے قیام کے موقع پر نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن یا نیٹو کے بارہ ارکان تھے۔ پھر ان کی تعداد چھبیس ہوئی جبکہ اب اس کے رکن ممالک کی تعداد انتیس ہو چکی ہے۔

2004 ء میں سابق سوویت یونین کا حصہ رہنے والے ممالک ایسٹونیا، لیٹویا اور لیتھوینیا کو بھی نیٹو کی رکنیت دے دی گئی جبکہ ان کے ساتھ ہی سلووینیا، سلوواکیا، بلغاریہ اور رومانیہ بھی نیٹو کے رکن بن چکے ہیں۔