اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

843,468FansLike
9,979FollowersFollow
561,200FollowersFollow
181,482SubscribersSubscribe

افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے لئے بلایا گیالویاجرگہ

پیر کے روز افغان صدر کی طرف سے کابل میں بلائے گئے لویا جرگے میں ہزاروں افغان عمائدین نے حصہ لیا۔ یہ جرگہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لئے راہیں ڈھونڈنے اور جنگ کے خاتمے کے لئے بلایا گیا ہے۔یہ چار روزہ مشاورتی لویا جرگہ افغان صدر کی جانب سے امریکہ اور طالبان کے مابین جاری مذاکرات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔ طالبان نے ان مذاکرات میں افغان حکومت کو شامل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔افغان صدر نے لویا جرگے کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ ‘‘ہمارے لئے یہ فخر کا وقت ہے کہ آج تمام ملک سے نمائندے یہاں جمع ہوئے ہیں جو امن مذاکرات پر بات کریں گے۔’’لویا جرگہ افغانستان کے تمام نسلی گروہوں اور قبائل کے درمیان اتفاق پیدا کرنے کے لئے بلایا گیا ہے اور یہ خاص موقعوں پر بلایا جاتا ہے۔اس ہفتے منعقد ہونے والے لویا جرگے میں 3200 قبائلی عمائدین کے علاوہ 34 صوبوں کے مقامی اور مذہبی رہنما حصہ لے رہے ہیں تاکہ امن مذاکرات کے لئے کابل کی جانب سے شرائط رکھی پیش کی جائیں۔اس لویا جرگہ میں ایران اور پاکستان میں رہنے والے افغان مہاجرین کے نمائندے بھی شرکت کر رہے ہیں۔اپوزیشن اور حکومت کے ناقدین نے جن میں حامد کرزئی بھی شامل ہیں جرگے کا بائی کاٹ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ افغان صدر اس جرگے کو الیکشن کے سال میں اپنے سیاسی قد کو بڑھانے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔طالبان نے امریکہ کے ساتھ جاری امن مذاکرات میں اشرف غنی کی حکومت کو شامل کرنے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ یہ امریکہ کی کٹھ پتلی حکومت ہے۔اشرف غنی نے لویا جرگے میں شمولیت کی طالبان کو بھی دعوت دی تھی مگر انہوں نے لوگوں سے اس جرگے کا بائی کاٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔ طالبان نے الزام لگایا ہے کہ یہ مغرب کی حمایت یافتہ حکومت کی جانب سے لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش ہے اور اپنی حکومت کے دن بڑھانے کی کوشش ہے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں لوگوں سے کہا ہے کہ ‘‘جرگے کے نام پر دشمن کی سازش کا حصہ نہ بنیں بلکہ اس کمزور حکومت کو گرانے کے طریقے ڈھونڈیں۔’’